محمد رضوان نے میک گرا خاندان کی خواتین سے ہاتھ نہیں ملایا، غیر خواتین کا احترام کرنے کا اسلامی طریقہ
آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان 6 جنوری کو ختم ہونے والے سڈنی ٹیسٹ میں ایک دلچسپ منظر دیکھنے کو ملا۔ میچ ختم ہونے کے بعد جب گلین میک گرا فیملی کی خواتین سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں کھلاڑیوں سے مل رہی تھیں تو محمد رضوان کے رویے نے سب کی توجہ اپنی جانب کھینچ لی۔ یہاں پر آسٹریلیا اور پاکستان کے تمام کھلاڑیوں نے ان خواتین ارکان سے مصافحہ کیا لیکن رضوان انہیں دور سے سلام کرنے کے بعد چلے گئے۔
ہر سال سڈنی میں پنک ٹیسٹ کے بعد میک گرا فاؤنڈیشن
ہر سال سڈنی میں پنک ٹیسٹ کے بعد میک گرا فاؤنڈیشن اور خاندان کی خواتین ارکان کھلاڑیوں سے ملتے ہیں۔ ہفتہ کو ایسی ہی ایک ملاقات کے دوران رضوان سے متعلق ایک ویڈیو منظرعام پر آئی۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ باقی تمام پاکستانی کھلاڑی یہاں خواتین ممبرز سے بڑی گرمجوشی سے مل رہے ہیں ۔لیکن رضوان دور ہی نظر آرہے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ وہ ان خواتین ارکان کے سامنے سے ہاتھ جوڑ کر نہایت احترام سے گزرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ اس دوران خواتین ارکان بھی رضوان کو نمستے کہتے نظر آ رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چٹاگانگ میں دو افراد ہلاک، پولنگ بوتھ جلائے گئے، پرتشدد ہوئے بنگلہ دیش کے انتخابات
میک گرا کی اہلیہ بریسٹ کینسر کی وجہ سے دنیا کو الوداع کہہ دیا تھا
سڈنی میں کھیلے گئے اس ٹیسٹ میچ کا منتظم بھی میک گرا فاؤنڈیشن تھا۔ درحقیقت پچھلے کچھ سالوں سے سڈنی میں جنوری میں کھیلا جانے والا ہر ٹیسٹ میک گرا فاؤنڈیشن کے تعاون سے منعقد کیا جاتا ہے۔ یہ ٹیسٹ بریسٹ کے کینسر کے بارے میں بیداری لانے کے لیے منعقد کیا گیا ہے۔ چونکہ آسٹریلیا کے لیجنڈری باؤلر گلیم میک گرا کی اہلیہ نے 2008 میں بریسٹ کینسر کی وجہ سے دنیا کو الوداع کہہ دیا تھا، کرکٹ آسٹریلیا اور میک گرا فاؤنڈیشن تقریباً ہر سال جنوری میں سڈنی میں اس مرض کے بارے میں آگاہی لانے کے لیے ٹیسٹ کا اہتمام کرتے ہیں۔ خواتین کے تئیں ان کی محبت کی وجہ سے یہاں دونوں ٹیموں کے کھلاڑی گلابی رنگ کی ٹوپیاں پہنتے ہیں اور جرسیوں پر نمبر بھی گلابی رنگ میں لکھے ہوتے ہیں۔ اسے گلابی ٹیسٹ بھی کہا جاتا ہے۔
بھارت ایکسپریس