منو بھاکر نے پیرس اولمپکس کے دوران شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا۔ آج (3 اگست)، منو بھاکر نے خواتین کے 25 میٹر پستول کا فائنل کھیلا۔ فائنل میچ آج (3 اگست) ہندوستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے شروع ہوا یہاں منو بھاکر چوتھے نمبر پر رہیں۔
آٹھ سیریز کے بعد منو اور ہنگری کی ویرونیکا میجر کے پوائنٹس ایک جیسے تھے۔ اس کے بعد شوٹ آف ہوا، جس میں منو کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس طرح وہ تمغہ جیتنے سے محروم رہ گئیں۔
منو اولمپکس کے تین تمغہ مقابلوں کے فائنل میں نظر آئیں، انہوں نے ان سبھی کے فائنل میں جگہ بنائی۔ انہوں نے ان تین مقابلوں میں سے دو میں تمغے جیتے تھے۔ مجموعی طور پر منو نے جو کچھ کیا اس نے ہندوستانیوں کا دل جیت لیا۔
منو نے خواتین کے 25 میٹر پسٹل کے فائنل کے بعد کہا کہ اس ایونٹ کے حوالے سے دباؤ تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے پیرس اولمپکس کے دوران خود کو سوشل میڈیا سے دور کر لیا تھا، باہر کیا ہو رہا تھا انہیں اس بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔ منو نے کہا کہ اب یہاں سے وہ اگلے ایونٹ کی تیاری شروع کر دیں گی۔ اس دوران انہوں نے مداحوں اور اہل خانہ سے اظہار تشکر کیا۔ منو نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ہونے والی بات چیت کو بھی یادگار قرار دیا۔
میچ کے بعد منو بھاکر کی والدہ ڈاکٹر سومیدھا بھاکر نے کہا کہ وہ تمغہ جیتنے سے محروم ہیں، لیکن انہیں اس پر بہت فخر ہے، میں دم بھر کر اس کا انتظار کر رہی ہوں۔ منو کی والدہ نے کہا کہ وہ آخر تک لڑتی رہی۔ منو کے والد رام کرشن بھاکر نے کہا کہ کھیلوں میں ہمیشہ جیت اور ہار ہوتی ہے، انہوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
بھارت ایکسپریس۔