Bharat Express

Mary Kom announces Retirement: میری کام نے کردیا ریٹائر منٹ کا اعلان، 6 بار کی ورلڈ چمپئن کا سفر ہوا ختم، بتائی یہ بڑی وجہ

میری کام مکے بازی کی تاریخ میں 6 بار کی ورلڈ خطاب حاصل کرنے والی پہلی خاتون مکے باز ہیں۔ وہ پانچ بار کی ایشیائی چمپئن بھی ہیں۔ میری کام نے 2014 ایشیائی کھیلوں میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔

میری کام نے ریٹائر منٹ کا اعلان کردیا ہے۔ (تصویر: اے این آئی)

Mary Kom Announces Retirement: ہندوستان کی اسٹارمکے باز میری کام نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے۔ میری کام کے اس اعلان سے فینس کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ انہوں نے اپنے ریٹائرمنٹ کی وجہ عمرکو بتایا ہے۔ میری کام 6 بار کی ورلڈ چمپئن اور 2012 اولمپک میں میڈل ونر ہیں۔ ان کا پورا نام مینگٹے چنگ نیئیجنگ میری کام ہے۔ انہوں نے اپنی زندگی میں کئی اہم حصولیابیاں حاصل کرکےعالمی سطح پر ہندوستان کا سرفخر سے بلند کیا۔ میری کا م کے ریٹائرمنٹ کے بعد کھیلوں کی دنیا میں ایک دور کا خاتمہ ہو گیا ہے۔

40 سال کی عمرتک لے سکتے ہیں ٹورنا منٹ میں حصہ

دراصل، انٹرنیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن (آئی بی اے) کے ضوابط کے مطابق مرد اور خواتین مکے بازوں کو صرف 40 سال کی عمرتک ٹورنا منٹ میں حصہ لینے کی اجازت ملتی ہے۔ حالانکہ ایک پروگرام کے دوران، 41 سال کی میری کام نے کہا کہ ان میں ابھی بھی ایلیٹ لیول پرمقابلہ کرنے کی بھوک ہے، لیکن عمر کی حد کے باعث انہیں اپنے کیریئرپرپردہ ڈالنا پڑے گا۔

میری کا م نے کہا ”مجھ میں ابھی بھی بھوک ہے، لیکن بدقسمتی سے عمرکی حد کی وجہ سے میں کسی مقابلے میں حصہ نہیں لے سکتی۔ اب مجھے ریٹائرہونا پڑے گا۔‘‘ میری کام نے ایک تقریب کے دوران کہا کہ ”میں نے اپنی زندگی میں سب کچھ حاصل کیا ہے۔“

6 بار کی ورلڈ خطاب حاصل کرنے والی خاتون مکے بازی

میری کام مکے بازی کی تاریخ میں 6 بار کی ورلڈ خطاب حاصل کرنے والی پہلی خاتون مکے باز ہیں۔ وہ پانچ بار کی ایشیائی چمپئن بھی ہیں۔ میری کام نے 2014 ایشیائی کھیلوں میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔ وہ ایسا کرنے والی ہندوستان کی پہلی خاتون مکے باز تھیں۔ میری کام نے لندن 2012 اولمپک کھیلوں میں برانز میڈل جیتا تھا۔ ان کے کیریئر میں شاید ہی کوئی بھی ریکارڈ یا خطاب اچھوتا رہ گیا۔ انہوں نے محض 18 سال کی عمر میں خود کو دنیا کے سامنے پیش کیا۔ اس وقت میری اسکرینٹن، پین سلوینیا میں منعقدہ عالمی کانفرنس میں حصہ لینے گئی تھیں۔

بھارت ایکسپریس۔

 

    Tags:

Also Read