ایشین ویمنز ہاکی چیمپئنز ٹرافی 2024
نالندہ: ایشین ویمنز ہاکی چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد 11 نومبر سے 20 نومبر تک بہار کے راجگیر میں ہونا ہے۔ ہندوستان سمیت چھ ایشیائی ممالک کی ٹیمیں اس باوقار ٹورنامنٹ میں اپنی طاقت کا مظاہرہ کریں گی۔ ٹورنامنٹ کا پہلا میچ ہندوستان اور ملیشیا کے درمیان کھیلا جائے گا۔ اس میچ سے قبل ہندوستانی خواتین ہاکی ٹیم کے کوچ ہریندر سنگھ اور کپتان سلیمہ ٹیٹے نے صحافیوں سے بات کی۔
ہندوستانی خواتین کی ہاکی ٹیم ایک مایوس کن سال کے بعد اس مقابلے میں اتر رہی ہے جب وہ پیرس اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہی تھی۔ ایسے میں وہ سال کا اختتام یادگار طریقے سے کرنا چاہیں گی۔ سلیمہ ٹیٹے کی قیادت میں تجربہ کار کھلاڑیوں کو نوجوان ٹیلنٹ سے ملا کر ایک مخلوط ٹیم میدان میں اتاری گئی ہے۔ حالانکہ، یہ اتنا آسان نہیں ہوگا کیونکہ ہندوستان کو پانچ دیگر ممالک سے سخت چیلنج کا سامنا کرنا پڑے گا، جن میں موجودہ اولمپک سلور میڈلسٹ چین، جاپان، کوریا، ملیشیا اور تھائی لینڈ شامل ہیں۔
ٹیم کے کوچ ہریندر سنگھ نے بہار حکومت کی طرف سے ہاکی کے لیے عالمی معیار کے اسٹیڈیم کی تعمیر کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ میں بہار حکومت، ہاکی انڈیا اور پوری ٹیم انڈیا کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جنہوں نے اس عظیم الشان ایونٹ کو ممکن بنایا۔ ہماری ٹیم پوری طرح تیار ہے اور ہر میچ کے لیے حکمت عملی بنائی گئی ہے۔ میچ کی تیاریوں کے حوالے سے کھلاڑیوں سے تفصیلی بات چیت ہوئی ہے اور ہم کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔
ہندوستانی خواتین ہاکی ٹیم کی کپتان سلیمہ ٹیٹے نے کہا، ’’ٹورنامنٹ میں ہمارا پہلا میچ ملیشیا کے خلاف ہے۔ وہ ایک مضبوط ٹیم ہے اور فی الحال ہم نتیجہ کے بارے میں فکر مند نہیں ہیں۔ ہماری توجہ ایک وقت میں ایک ہی میچ پر رہے گی اور ہم دیں گے۔ ہماری پوری توجہ میدان پر بہتر کارکردگی پر مرکوز ہے۔ ٹیم میں کئی نئے اور نوجوان کھلاڑی ہیں اور ان کو ہمارا مشورہ ہے کہ وہ تناؤ کے ساتھ نہ کھیلیں اور اپنے کھیل سے لطف اندوز ہوں۔ یہ ٹورنامنٹ مضبوط کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ آنے والے ورلڈ کپ کی تیاریوں کے لیے نوجوان کھلاڑیوں کو میدان میں آزادی سے کھیلنے کی آزادی دی گئی ہے تاکہ وہ اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر سکیں۔
ہندوستانی کپتان نے کہا کہ ٹیم کا مقصد یہ ٹورنامنٹ جیتنا ہے اور وہ اس کے لیے پوری کوشش کریں گے۔ انہوں نے راجگیر کی خوبصورتی کی بھی تعریف کی۔ حالانکہ، مصروف شیڈول کے باعث انہیں ابھی تک گھومنے اور ان نظاروں سے لطف اندوز ہونے کا موقع نہیں ملا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔