سابق ہندوستانی عظیم بلے باز سچن تندولکر کے بیٹے سچن تندولکر کے بیٹے ارجن تندولکر نے انڈین پریمیئرلیگ (آئی پی ایل) میں سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف اپنا پہلا وکٹ حاصل کیا۔ انہیں بھونیشور کمار کو آؤٹ کرکے آئی پی ایل میں میڈن وکٹ اپنے نام کیا۔ حالانکہ ارجن تندولکر نے اس سے پہلے کولکاتا نائٹ رائیڈرس کے خلاف آئی پی ایل دیبیو کیا تھا۔ انہوں نے کولکاتا نائٹ رائیڈرس کے خلاف پاور پلے میں دو اوورپھینکے تھے۔
حالانکہ ممبئی اندینس کے خلاف کپتان روہت شرما نے انہیں آخری اوور کی ذمہ داری سونپی تھی۔ اس اوور میں 23 سالہ نوجوان گیند باز کو 20 رنوں کا بچاؤ کرنا تھا۔ ارجن کا یہ اوور کافی مؤثر رہا تھا، کیونکہ انہوں نے صرف 5 رن ہی دیئے تھے۔ ارجن تندولکر کی آخری اوور میں گیند بازی کی تعریف بڑے بڑے کرکٹروں نے تعریف کی تھی، لیکن پاکستان کے سابق کپتان راشد لطیف نے نوجوان آل راؤنڈر پر کافی تشویشناک تبصرہ تھا۔ راشد لطیف کا ماننا ہے کہ ارجن کو اپنے گیند بازی ایکشن میں تبدیلی کرنے کی ضرورت ہوسکتی ہے، ورنہ ان کی رفتارایک بڑا موضوع ہوسکتا ہے۔
راشد لطیف نے کہی یہ بات
راشد لطیف نے اپنے آفیشیل یوٹیوب چینل پر کہا، ”وہ اپنی ابتدائی مرحلے میں ہے۔ انہیں بہت محنت کرنی پڑتی ہے۔ اس کا الائنمنٹ اچھا نہیں ہے، وہ رفتار پیدا نہیں کرپائیں گے۔” انہوں نے کہا، اگرکوئی اچھا بایومیکینیکل مشیر ان کی رہنمائی کرتا ہے تو شاید وہ اپنی گیند بازی میں کچھ رفتار جوڑ سکتے ہیں۔ یہ کافی دلکش موضوع ہے، کوچنگ کرنا اورکھلاڑی کو بدلنا۔ سچن خود ایسا کرسکتے تھے، لیکن انہوں نے اس کے لئے گھریلو کرکٹ پربھروسہ کیا۔
سابق پاکستانی کپتان نے کہا، ”آپ کا بیس مضبوط ہونا چاہئے۔ جب وہ اترتے ہیں، تو وہ اندرآنے کے بجائے باہرچلے جاتے ہیں۔ ان کا توازن اچھا نہیں ہے اور اس سے ان کی رفتار متاثر ہو رہی ہے۔ لیکن پھر یہ ابھی بھی ابتدائی مرحلے میں ہے۔ وہ 135 کلو میٹرفی گھنٹے تک جاسکتے ہیں، وہ اچھے بلے باز ہیں۔ وہ 3-2 سال میں اچھے کھلاڑی بن سکتے ہیں۔
پاکستان کے سابق وکٹ کیپر نے یہ بھی کہا کہ اگرارجن تندولکر کسی اور فرنچائزی کے لئے کھیل رہے ہوتے تو ان کی ذہنیت الگ ہوتی، اگر وہ الگ فرنچائزی کی نمائندگی کر رہے ہوتے۔ انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈگ آؤٹ میں ان کے والد سچن تندولکر کی موجودگی مؤثر ہے۔ ابھی ان کے والد بھی ڈریسنگ روم میں ہیں۔ ان کے والد کا کردار اب ان کے (غیر کرکیٹگ) زندگی میں ہونی چاہئے۔