Bharat Express

تیلگو فلم اسٹار مہیش بابو کے والد کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال

مہیش بابو اور انکے والد کرشنا

  بھارت ایکسپریس /فلمی دنیا سے آئی ایک بری خبر ، تیلگو اداکار کرشنا گھٹامنینی، سپر اسٹار مہیش بابو کے والد، آج صبح تقریباً 4 بجے شہر کے ایک نجی سپر اسپیشلٹی اسپتال میں حیدرآباد میں انتقال کر گئے۔ جہاں وہ دل کا دورہ پڑنے کے بعد زیر علاج تھے۔

اداکار کی والدہ کا بھی چند ماہ قبل انتقال ہو گیا تھا اور اس خبر سے چاروں طرف  دکھ کا ماحول ہے۔ کرشنا ایک مشہور تیلگو سپر اسٹار تھے۔

4 بجے آخری سانس لی

میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کی رات دیر گئے ان کی طبیعت خراب ہوگئی تھی جس کے بعد انہیں 14 نومبر کو کانٹی نینٹل اسپتال حیدرآباد میں داخل کرایا گیا تھا۔ جہاں انہوں نے منگل کی صبح 4 بجے آخری سانس لی۔

فلم انڈسٹری میں کرشنا گھٹامانینی کی خدمات کو یاد رکھا جائے گا۔ مہیش بابو کی والدہ کا گزشتہ دو ماہ میں انتقال ہو گیا تھا۔ خاندان ابھی اس غم سے سنبھل بھی نہیں پایا تھا کہ اب مہیش بابو کے والد اس دنیا کو الوداع کہہ چکے ہیں۔ والد کا اس طرح انتقال کسی صدمے سے کم نہیں۔

سپر اسٹار مہیش بابو اپنی والدہ کے انتقال کے بعد اکثر اپنے والد کے ساتھ تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے رہتے ہیں۔ مہیش بابو کے ساتھ ان کے والدین کی یہ تصویریں ہمیشہ ان کی یاد میں رہیں گی۔

سی ایم کے چندر شیکھر راؤ نے افسوس کا اظہار کیا۔

تلنگانہ کے سی ایم کے چندر شیکھر راؤ نے بھی کرشنا گھٹامنی کی موت پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی جب سے مداحوں کو کرشنا گھٹامنینی کی موت کا علم ہوا ہے، ان کا دل بھی ٹوٹ گیا ہے۔ مہیش بابو کا خاندان ان دنوں کافی مشکلات سے گزر رہا ہے۔

اداکار کرشنا نے تقریباً 350 فلموں میں کام کیا اور وہ اپنے وقت کے معروف اداکاروں میں سے ایک تھے۔ وہ ایک کامیاب ہدایت کار اور پروڈیوسر بھی تھے۔ انہیں 2009 میں پدم بھوشن سے بھی نوازا گیا تھا۔

بتا دیں کہ تیلگو اداکار کرشنا ٹی ڈی پی لیڈر جے گالا کے سسر بھی تھے۔ وہ کانگریس میں شامل ہوئے اور 1980 کی دہائی میں رکن پارلیمنٹ بنے، لیکن سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کی موت کے بعد سیاست چھوڑ دی۔

ان کی اہلیہ اور مہیش بابو کی والدہ اندرا دیوی کا اس سال ستمبر میں انتقال ہو گیا تھا۔ ان کے بڑے بیٹے رمیش بابو کا جنوری میں انتقال ہو گیا تھا۔ اداکارہ وجے نرملا، جو ان کی دوسری بیوی تھیں،ان کا بھی 2019 میں انتقال ہو گیا۔

    Tags:

Also Read