Bharat Express

Horrific Wolf Attacks Continue In Bahraich: گھسیٹ رہا تھا آدم خور بھیڑیا، لوگوں نے بچائی اس کی جان، 70 سالہ خاتون نے سنائی پوری کہانی

بہرائچ ضلع میں آدم خور بھیڑیوں کی دہشت تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے، اب تک 50 سے زائد لوگ زخمی اور ایک خاتون سمیت 8 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ حالانکہ، انتظامیہ اپنی سطح پر بھیڑیے کو پکڑنے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔

بہرائچ میں بھیڑیے کی دہشت

بہرائچ: بہرائچ میں ایک 70 سالہ خاتون آدم خور بھیڑیے کا نشانہ بن گئی۔ یہ خوش قسمتی تھی کہ اس کی جان بچ گئی۔ خاتون کے کانوں اور گردن پر شدید چوٹیں آئیں۔ بزرگ کو فوری طور پر قریبی اسپتال لے جایا گیا۔ جہاں ڈاکٹروں کی نگرانی میں علاج ہوا۔ خاتون کی شناخت کملا دیوی کے طور پر ہوئی ہے۔ خاتون نے بتایا کہ وہ گھر سے رفع حاجت کے لیے نکلی تھی، جب وہ گھر کے اندر واپس آ رہی تھی تو ایک بڑے جنگلی جانور نے اس پر حملہ کر دیا۔ متاثرہ خاتون کے مطابق یہ بھیڑیا تھا۔ اس نے کہا، جانور نے میرے کان اور گال کاٹے، وہ مجھے گھسیٹتے ہوئے جنگل کی طرف لے جا رہا تھا، میں نے شور مچایا تو لوگوں نے میری جان بچائی۔ گاؤں کے لوگ بھیڑیے کی دہشت سے خوفزدہ ہیں۔

کملا دیوی کے بیٹے منسارام ​​نے بتایا کہ بھیڑیے نے ان کی ماں پر حملہ کیا تھا۔ یہ ایک بڑے سائز کا جانور تھا۔ انہوں نے کہا کہ گاؤں کے لوگ بھیڑیے کی دہشت سے بہت خوفزدہ ہیں۔

اسپتال کے ڈاکٹر کے مطابق اسپتال میں جنگلی جانور کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ایک 70 سالہ خاتون ہے، جس کے کانوں اور گردن پر حملہ کیا گیا ہے۔ خاتون کی حالت اب بھی مستحکم ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ بہرائچ ضلع میں آدم خور بھیڑیوں کی دہشت تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے، اب تک 50 سے زائد لوگ زخمی اور ایک خاتون سمیت 8 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ حالانکہ، انتظامیہ اپنی سطح پر بھیڑیے کو پکڑنے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔ خونخوار بھیڑیے کو پکڑنے کے لیے محکمہ جنگلات کی ماہرین کی ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔

محکمہ جنگلات کی انتھک کوششوں کے بعد جمعرات کے روز ایک بھیڑیے کو پنجرے میں قید کر لیا گیا تھا۔ اب تک چار بھیڑیے پکڑے جا چکے ہیں۔ چیف فارسٹ کنزرویٹر رینو سنگھ نے کہا کہ محکمہ جنگلات نے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔

جلد ہی باقی بھیڑیوں کو پکڑ لیا جائے گا۔ ہم اس کام میں لگے ہوئے ہیں۔ سبھی بھیڑیوں کو پکڑ کر ہم خوف سے پاک ماحول بنائیں گے۔ ہم نے اب تک جتنے بھی بھیڑیے پکڑے ہیں انہیں گورکھپور کے چڑیا گھر بھیجے جا رہے ہیں۔ ہم اس کام میں پوری طرح لگے ہوئے ہیں۔ حالات کو معمول پر لانے کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔