Bharat Express

Buxar: کیوں کر رہے ہیں بکسر کے کسان پرتشدد احتجاج؟

ان دیہاتوں کی اراضی کے حصول میں شامل ہیں بنار پور، سالار پور، مہواری، حسین پور، کاٹھگھڑوا، کھیمراج پور، چوسا، نیای پور، دھرمگت پور، مہادیوا، مادھو پور، اکھوری پور گولا، بگھیلوا، بیچن پوروا اور موہن پوروا شامل ہیں۔

کیوں کر رہے ہیں بکسر کے کسان پرتشدد احتجاج؟

Buxar: بکسر کے مفصل تھانے کے تحت چوسا میں بنار پور گاؤں کے قریب تھرمل پاور پلانٹ لگایا جا رہا ہے۔ کسانوں کی اراضی پر قبضے کے خلاف گاؤں والے سراپا احتجاج ہیں۔

پی ایم نریندر مودی نے 9 مارچ 2019 کو اس 1320 میگاواٹ پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ گرین فیلڈ سپر کریٹیکل ٹیکنالوجی کے ساتھ اس پروجیکٹ کی لاگت تقریباً 11,000 کروڑ روپے ہے۔ اسے SJVN (ستلج جل ودیوت نگم) نے بنایا ہے، جو مرکزی اور ہماچل پردیش حکومتوں کے درمیان مشترکہ منصوبہ ہے۔ اب تک 75 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ یہ پلانٹ 9828 ملین یونٹ بجلی پیدا کرے گا۔ معاہدے کے مطابق پلانٹ سے پیدا ہونے والی بجلی کا 85 فیصد بہار کو دیا جائے گا۔

137.0077 ایکڑ اراضی حاصل کی جائے گی – ڈسٹرکٹ لینڈ ایکوزیشن آفس کے مطابق چوسہ علاقے کے چودہ گاؤں میں 137.0077 ایکڑ اراضی پر ریل کوریڈور بنایا جانا ہے۔ اس کے لیے 55.445 ہیکٹر اراضی حاصل کی جائے گی۔ اس میں کئی گاؤں کے موضع کے تحت کل 309 کسانوں کی زمین کا نوٹیفکیشن نکالا گیا ہے۔

ان دیہاتوں کی اراضی کے حصول میں شامل ہیں بنار پور، سالار پور، مہواری، حسین پور، کاٹھگھڑوا، کھیمراج پور، چوسا، نیای پور، دھرمگت پور، مہادیوا، مادھو پور، اکھوری پور گولا، بگھیلوا، بیچن پوروا اور موہن پوروا شامل ہیں۔

آخر کیا معاملہ ہے؟

کسان 85 دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں۔ کسانوں نے منگل کو پلانٹ کے مین گیٹ کو تالا لگا کر دھرنے پر بیٹھ گئے۔ اس وقت پولس نے کچھ نہیں کیا، لیکن رات کو پولس بنار پور گاؤں میں داخل ہوگئی اور ان کی پٹائی کردی۔ چار افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ وہاں موجود ایک شخص نے اس واقعہ کی ویڈیو بنائی ہے۔ پولیس کی زیادتیوں کے خلاف بدھ کی صبح لوگوں کا غصہ بھڑک اٹھا۔

یہ بھی پڑھیں- Domestic Violence Case:وکرمادتیہ سنگھ کو گھریلو تشدد کے معاملے میں پوچھ گچھ ،بیٹے کے خلاف بہو کے الزامات پر سمن جاری کیا

بدھ کی صبح گاؤں والوں نے پولیس اور پاور پلانٹ پر لاٹھیوں اور سلاخوں سے حملہ کیا۔ پولیس کی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ اور آگ لگا دی گئی۔ پلانٹ کے گیٹ پر بھی آگ لگائی گئی۔ پولیس نے ہوائی فائرنگ کرکے بھیڑ کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔ دونوں طرف سے پتھراؤ بھی ہو رہا ہے۔ اس واقعہ میں چار پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ گاؤں والے جھکنے کو تیار نہیں ہیں۔ پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

-بھارت ایکسپریس