Bharat Express

بلیو بی ایس ایس سی بھرتی گھوٹالہ: اس فہرست میں اپنا نام آنے کے بعد تمپرانی بہت مایوس تھی

یہ درخواست ریاستی حکومت کے زیر اہتمام اور سرکاری امداد یافتہ تعلیمی اداروں میں اضافی آسامیوں کے غیر قانونی طور پر بھرتی کئے گئے ملازمین کی جانچ کے لئے ہے۔

WBSSC Recruitment Scam :مغربی بنگال کے مشرقی مدنا پور ضلع کے نندی گرام میں ایک سرکاری اسکول کی ٹیچر تمپرانی مونڈل پروا (30) نے اس خوف سے خودکشی کر لی کہ وہ  ٹیچروں کی بھرتی کے گھوٹالے میں ملوث ہونے کے سلسے میں انکا نام آیا تھا ۔ ٹیچر کے گھر سے لاش برآمد ہوئی۔ اسکول  ٹیچرکے اہل خانہ نے مقامی پولیس کو مطلع کیا کہ حال ہی میں ایک فہرست وائرل ہوئی تھی۔ اس میں مبینہ طور پر اساتذہ کی بھرتی سے متعلق کولکاتہ ہائی کورٹ  (Calcutta High Court)میں جاری مختلف مقدمات کے پیش نظر جانچ کے دائرے میں آنے والے کچھ اساتذہ کے نام شامل تھے۔ اس فہرست میں اپنا نام آنے کے بعد تمپرانی بہت مایوس تھیں۔

چیف  جسٹس  ڈی وائی چندرچوڑ اور جج ہما کوہلی کی بنچ نے ہائی کورٹ کی سنگل بنچ کے اس فرمان کے اس حصہ پر بھی روک لگادی گئی ہے۔ جس میں مغربی بنگال کے چیف جسٹس منیش جین (Manish Jain)کو جمعہ کو عدالت کے سامنے پیش ہونے کو کہا گیا تھا۔ ریاستی حکومت کی جانب سے پیش ہوئے سینئر وکیل اے ایم سندھوی نے بنچ سے کہا کہ اس وقت جب ہم بحث کررہے ہیں۔ چیف جسٹس ہائی  کورٹ کے سامنے کٹگھرے میں ہیں۔

کولکاتہ ہائی کورٹ نے 23نومبر کو سی بی آئی کو یہ جانچ کرنے کا حکم دیا تھاکہ کس کے کہنے پر مغربی بنگال میں یہ درخواست ریاستی حکومت کے زیر اہتمام اور سرکاری امداد یافتہ تعلیمی اداروں میں اضافی آسامیاں کے غیر قانونی طور پر بھرتی کیے گئے ملازمین کی نوکریوں کو محفوظ بنانے کا کام شروع ہوا تھا۔ سی بی آئی پہلے ہی ہائی کورٹ کے پیشگی احکامات کے تحت ایسے اسکولوں میں غیر قانونی تقرریوں کی جانچ کر رہی ہے۔پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج کر معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔

مغربی بنگال اسکول سروس کمیشن (WBSSC) کے ریکارڈ کے مطابق، تمپرانی کو 2016 میں کلاس 9 اور 10 کے لیے ٹیچر کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔ 2019 میں، اس کی تقرری نندی گرام کے دیبی پور ملن ودیا پیٹھ اسکول میں ہوئی۔ وہ اصل میں مشرقی مدنا پور ضلع کے چندی پور تھانہ علاقے کے تحت برونڈا گاؤں کی رہنے والی تھیں۔

 

۔بھارت ایکسپریس

Also Read