ادے ندھی اسٹالن
Udhayanidhi Sanatana Contraversy:تمل ناڈو کے وزیر اور سی ایم ایم کے اسٹالن کے بیٹے ادھیاندھی اسٹالن نے سناتن دھرم کو لے کر ریمارکس کیے تھے، جس کی وجہ سے ہنگامہ ہوا تھا۔ دریں اثنا، انہوں نے کہا ہے کہ وہ اپنے بیان پر قائم ہیں اور اسے بار بار دہرائیں گے۔ ریاست کے وزیر کھیل ادھیانیدھی نے تمل ناڈو کے تھوتھکوڈی میں کہا، “پرسوں میں نے ایک تقریب میں اس (سناتنا دھرم) کے بارے میں بات کی تھی۔ میں نے جو بھی کہا، میں اسے بار بار دہراؤں گا۔ میں نے اس میں تمام مذاہب کو شامل کیا تھا،صرف ہندو نہیں۔ میں نے ذات پات کی مذمت کرتے ہوئے کہا۔
کیا تھا ادھیاندھی اسٹالن کا بیان؟
ادھیانیدھی نے سنیچر (2 ستمبر) کو چنئی میں منعقدہ ایک پروگرام میں سناتن دھرم کا موازنہ ڈینگو اور ملیریا جیسی بیماریوں سے کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے سناتن دھرم کے خاتمے کا مطالبہ بھی کیا۔
بی جے پی ہوئی حملہ آور
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ان کے اس بیان پر برہم ہے اور اسٹالن سمیت ‘انڈیا’ اتحاد پرمسلسل حملہ کر رہی ہے۔ وزیر داخلہ امت شاہ سے لے کر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ تک کئی لیڈروں نے ادھیاندھی کے بیان کی سخت تنقید کی ہے۔
ادھیانیدھی معافی مانگیں،راجناتھ سنگھ
ادھیاندھی کے بیان پر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ڈی ایم کے لیڈر ادھیاندھی اسٹالن نے سناتن کو تکلیف پہنچائی ہے۔ اس کے لیے انڈیا اتحاد میں شامل تمام جماعتوں کو معافی مانگنی چاہیے۔ ورنہ ملک انہیں معاف نہیں کرے گا۔
میناکشی لیکھی نے ذہنی دیوالیہ پن بتایا
اسی دوران مرکزی وزیر میناکشی لیکھی نے بھی ادھیاندھی اسٹالن کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ذہنی دیوالیہ پن ہے، جو ہم ان لوگوں کے ذہنوں میں دیکھ رہے ہیں جنہوں نے سناتن روایات کے تئیں بے عزتی کی ہے۔ انہیں اپنی روایات کا کوئی علم نہیں۔
اس کے علاوہ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا، “ہندوؤں کو مٹانے کا خواب دیکھنے والوں میں سے بہت سے راکھ ہو گئے، آپ مغرور اتحاد کے لوگ، آپ اور آپ کے دوست رہیں یا نہ رہیں، یہ سناتن تھا، سناتن ہے اور رہے گا۔ “
کانگریس سب کا احترام کرتی ہے۔
ساتھ ہی، ادھیاندھی کے بیان پر کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال نے کہا، کانگریس کا نظریہ بہت واضح ہے – تمام مذاہب کی مساوات۔ ہم سب کے عقیدے کا احترام کرتے ہیں لیکن تمام سیاسی جماعتوں کو اپنی بات کہنے کی آزادی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔