آن لائن گیم کی لت نے لی جان
پونے: پونے میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ یہاں آن لائن گیم کی لت نے ایک معصوم بچے کی جان لے لیل ہے۔ جانکاری کے مطابق ایک 15 سالہ لڑکے نے آن لائن گیم کا ٹاسک مکمل کرنے کے لیے عمارت کی 14ویں منزل سے چھلانگ لگا دی۔ اس واقعے میں لڑکے کی موقع پر ہی موت واقع ہو گئی۔
خود سے باتیں کرتا تھا لڑکا
بتایا جا رہا ہے کہ لڑکا گزشتہ 6 ماہ سے آن لائن گیمز کھیلنے کا عادی تھا۔ وہ روزانہ کئی گھنٹے مسلسل موبائل پر آن لائن گیمز کھیلتا تھا۔ گھر والوں کے بار بار وارننگ کے باوجود لڑکے کی لت بڑھ گئی اور واقعہ کے دن نوجوان پورا دن گیم کھیلتا رہا۔ اہل خانہ کے مطابق لڑکا گیم کا اتنا عادی تھا کہ خود سے باتیں کرنے لگا۔ وہ تین چار گھنٹے کمرے کے اندر بند رہ کر گیم کھیلتا تھا۔
واقعہ کے روز کھیلتا رہا گیم
واقعہ کے روز نوجوان کے بھائی کی خرابی صحت کے باعث اس کی ماں نوجوان کی طرف توجہ نہ دے سکی جس کی وجہ سے وہ سارا دن گیم کھیلتا رہا۔ شام کے کھیل میں اسے ٹاسک مکمل کرنے کے لیے 14ویں منزل سے چھلانگ لگانی پڑی۔ اس نے اپنے کمرے کو اندر سے بند کر دیا اور عمارت کی 14ویں منزل سے چھلانگ لگا دی۔
واٹس ایپ گروپ میں بچے کے گرنے کی اطلاع ملی
سوسائٹی کے واٹس ایپ گروپ میں بچے کے گرنے کی اطلاع ملنے پر اس کی ماں نے کمرہ کھولنے کی کوشش کی تو اندر سے تالا لگا ہوا تھا جسے دوسری چابی سے کھولا تو گھر والوں کو بچے کے عمارت سے گرنے کی اطلاع ملی۔
معاملے کی ہو رہی ہے جانچ
اس پورے معاملے میں پولیس کمشنر سوپنل گور نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تین دن قبل آن لائن گیمز کے عادی ایک 15 سالہ لڑکے نے اپنی ہی سوسائٹی کی چودہویں منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی تھی۔ معاملے کی اعلیٰ حکام کی طرف سے جانچ کی جا رہی ہے۔
بتا دیں کہ بلیو وہیل نامی گیم کو کھیلنے والے اپنی جانیں دے دیتے تھے۔ یہ گیم تقریباً سات سال قبل 2016 میں ریلیز ہوئی تھی۔ اس وقت اس گیم کا ایک الگ ہی جنون تھا جس میں ہندوستان اور بیرون ملک سینکڑوں بچے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ اس کے بعد 2017 میں اس گیم پر پابندی لگا دی گئی تھی لیکن اسی طرح کی ایک اور گیم نے بھارت میں ایک بار پھر دستک دی ہے۔ اس نئے جان لیوا گیم کا شکار پونے کا 15 سال کا لڑکا ہوا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔