Bharat Express

’’جن نائک تانتیا ماما کی قربانی ناقابل فراموش ہے‘‘ : سی ایم شیوراج

گورنر شری منگو بھائی پٹیل اور وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے اندور کے پاتالپانی مندر میں کرانتی سوریا تانتیا ما ماکے یوم شہادت کے موقع پر پوجا کی اور ان کی مورتی پر پھول چڑھائے اور مندر کے احاطے میں پودا بھی لگایا۔

’’جنانائک تانتیا ماما کی قربانی ناقابل فراموش ہے!‘‘ : سی ایم شیوراج

گورنر شری منگو بھائی پٹیل اور وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے  اندور کے پاتالپانی مندر میں کرانتی سوریا تانتیا ما ماکے یوم شہادت کے موقع پر پوجا کی اور ان کی مورتی پر پھول چڑھائے اور مندر کے احاطے میں پودا بھی لگایا۔

ایم پی کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کا اندور میں جنانائک تانتیا ماما کے یوم قربانی پر خطاب مدھیہ پردیش کے لوگوں کے لیے ایک یادگار تقریر ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سی ایم شیوراج نے کہا کہ کرانتی ویر جنانائک تانتیا ماما کے یوم قربانی پر ریاستی سطح کا پروگرام کوئی رسمی بات نہیں ہے بلکہ یہ سماجی اور اقتصادی انقلاب کا ایک عظیم آغاز ہے۔

وزیر اعلیٰ نے رائے دی کہ مدھیہ پردیش کی سرزمین پر قبائلی بہبود کی قرارداد بھی پوری ہو رہی ہے۔

”میں مدھیہ پردیش کی سرزمین پر لو جہاد کا کھیل جاری نہیں رہنے دوں گا۔ اگر ضرورت پڑی تو لو جہاد کے خلاف سخت قانون بنایا جائے گا،‘‘ سی ایم شیوراج نے کہا۔

ایم پی میں پی ای ایس اے ایکٹ کی موجودہ صورتحال کو پیش کرتے ہوئے، سی ایم شیوراج نے انکشاف کیا کہ یہ ایکٹ مدھیہ پردیش کے 89 قبائلی اکثریتی ترقیاتی بلاکس میں لاگو کیا گیا ہے، جو قبائلی برادری کو پانی، جنگل اور زمین کے حقوق فراہم کرتا ہے۔

اس پر مزید بتاتے ہوئے، وزیراعلیٰ نے کہا، ‘میں پیسا ایکٹ کی وضاحت کرنے والا ماسٹر ٹرینر ہوں۔ آج میں آپ سب کو ٹرینڈ کرنے آیا ہوں، تاکہ ہمارے قبائلی بھائی بہن اپنے حقوق کو سمجھیں اور خود کو اور اپنے گاؤں کو مالا مال کر کے خود انحصار بنائیں۔‘‘

سی ایم شیوراج نے نشاندہی کی کہ قبائلی طبقے کی زندگیوں کو بدلنے کا کام پی ای ایس اے ایکٹ کے ذریعے کیا جانا ہے جو کہ ایک عظیم مہم ہے۔ وزیر اعلیٰ نے سب کو زندگی میں اس عظیم آئیڈیل کے ساتھ ساتھ چلنے کا عہد بھی کیا۔

مدھیہ پردیش سے نقل مکانی پر نظر رکھتے ہوئے، سی ایم نے کہا کہ اس ہجرت کو صفر پر لایا جائے گا، تاکہ گاؤں والوں کو روزگار کے لیے کہیں نہ جانا پڑے۔

’’ریاستی حکومت اچھے کام کرنے والوں کو عزت دے گی اور غلط کام کرنے والوں کو نہیں بخشے گی۔‘‘ وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ یہ شیوراج ماما کا عزم ہے کہ وہ نہ تو ’’کھائیں گے‘‘ اور نہ ہی کسی کو ’’کھانے‘‘ دیں گے۔

سی ایم شیوراج کی جانب سے ایک اور اہم اعلان کیا گیا جس میں واضح کیا گیا کہ آئندہ بجٹ میں غریبوں کے لیے ایک مائیکرو فنانس اسکیم متعارف کرائی جائے گی، جس میں غریبوں کو 5000 روپے کا بلاسود قرض فراہم کیا جائے گا۔

 

پی ای ایس اے ایکٹ کے نفاذ کو لے کر سنجیدگی وزیراعلیٰ کے اس بیان میں دیکھی گئی، ‘پیسا ایکٹ کے تحت ہر گاؤں میں کمیٹیاں بنائی جائیں گی۔ گرام سبھا کو اپنے اپنے گاؤں کے پانی، جنگل اور زمین کے استعمال کا پورا حق حاصل ہوگا۔‘‘ وزیر اعلیٰ چوہان نے اس موقع پر اپنی تقریر کے دوران پی ای ایس اے ایکٹ کی دفعات کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔

ایم پی چیف منسٹر نے یہ بھی واضح کیا کہ ریاستی حکومت پی ای ایس اے ایکٹ کے مناسب نفاذ کو یقینی

بنا رہی ہے اور اس ایکٹ کے دفعات کی وضاحت کے لئے میں ذاتی طور پر دیہی علاقوں میں بیداری پیدا کرنے کے لئے کام کر رہا ہوں۔ ریاست میں ماسٹر ٹرینر بنا کر تربیت دینے کا کام پہلے ہی سے جاری ہے۔ ہر ترقیاتی بلاک میں 15 کوآرڈینیٹر دستیاب کرائے جائیں گے،‘‘ سی ایم شیوراج نے کہا۔

وزیر اعلیٰ چوہان نے کہا کہ پچھلی بار جب میں یہاں آیا تھا تو میں نے کچھ مطالبات پورے کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ تمام مطالبات مانے گئے ہیں۔ پاتالپانی ریلوے اسٹیشن اور مان پور کے پرائمری ہیلتھ سینٹر کا نام تانتیا ماما کے نام پر رکھنا، مورتی کی تنصیب، مندر سے مورتی کی جگہ تک راستے کی تعمیر کے ساتھ ساتھ ویو پوائنٹس بھی بنائے گئے ہیں۔ میوزیم اور لائبریری کی تعمیر کا ڈی پی آر تیار کر لیا گیا ہے جس کی تعمیر جلد شروع ہو جائے گی۔

ریاستی حکومت تانتیا ماما کی قربانی کی یاد کو برقرار رکھنے اور نئی نسل کو ترغیب دینے کے لیے میلوں کا انعقاد اور مجسمے نصب کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔

وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے اعلان کیا کہ دولت پورہ گرام پنچایت کے نیا پورہ گاؤں میں شہید کھوجیا نائک بھیل کا مجسمہ نصب کیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ چوہان نے جننائک تانتیا ماما کے یوم قربانی کے موقع پر اندور کے نہرو اسٹیڈیم میں منعقدہ ریاستی سطح کے پروگرام میں اسکیموں کے استفادہ کنندگان سے بات چیت کی اور تانتیا ماما اقتصادی بہبود اسکیم کے استفادہ کنندگان کو فوائد تقسیم کئے۔

پروگرام میں گورنر اور وزیر اعلیٰ کا قبائلی روایات کے مطابق کمان اور تیر پیش کرکے استقبال کیا گیا۔

وزیر اعلیٰ چوہان نے کہا کہ پی ای ایس اے ایکٹ کے تحت ہر گاؤں میں کمیٹیاں بنائی جائیں گی۔ ان کمیٹیوں میں ایک تہائی ارکان خواتین ہوں گی۔ گرام سبھا کو اپنے گاؤں کے پانی، جنگل اور زمین کے استعمال کا پورا حق حاصل ہوگا۔ پی ای ایس اے ایکٹ قبائلی سماج کے اس زمین پر حقوق بحال کرے گا جو دھوکے سے چھینی گئی تھی۔ گاؤں کی ریت، بجری اور پتھروں پر پہلا حق قبائلی کوآپریٹیو کا ہوگا۔

چیف منسٹر شری چوہان نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں میڈیکل اور انجینئرنگ کی تعلیم ہندی میں شروع کی گئی ہے۔ حکومت ہونہار طلباء کی اعلیٰ تعلیم کی فیس ادا کر رہی ہے۔ بچوں کو بہت پڑھنا چاہیے، فکر نہ کریں، ان کی فیس ماموں ادا کریں گے۔

وزیر اعلیٰ چوہان نے کہا کہ گاؤں میں مذہبی اور عبادت گاہوں کی تزئین و آرائش کی جائے گی۔ کھانا پکانے کے برتن ہر گرام پنچایت میں دستیاب کرائے جائیں گے، تاکہ گاؤں والوں کو تقریبات کے انعقاد کے لیے برتن کرایہ پر نہ لینے پڑیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پچھلی بار جب میں یہاں آیا تھا تو کچھ مطالبات پورے کرنے کا وعدہ کیا تھا، وہ تمام مطالبات پورے کر دیے گئے ہیں۔ آج اندور کے بھنورکوان میں تانتیا ماں کے مجسمے کی نقاب کشائی کی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ چوہان نے اعلان کیا کہ دولت پورہ گرام پنچایت کے نیا پورہ گاؤں میں شہید کھجیہ نائک بھیل کا مجسمہ نصب کیا جائے گا۔

درج فہرست قبائل کی بہبود کی وزیر سشری مینا سنگھ مانڈوے نے خیرمقدمی تقریر کی۔ رکن اسمبلی مسٹر وی ڈی۔ شرما نے کہا کہ 15 نومبر 2021 کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے مدھیہ پردیش سے قومی قبائلی فخر کا دن منانا شروع کیا۔ چیف منسٹر شری چوہان کی قیادت میں مدھیہ پردیش میں قبائلی طبقے کو بااختیار بنانے کے لیے ‘PESA ایکٹ’ نافذ کیا گیا ہے۔ تانتیا ماما بھیل گورو یاترا، جو ریاست کے 89 قبائلی ترقیاتی بلاکس سے نکالی گئی تھیں، آج ان کے یوم قربانی پر یہاں اختتام پذیر ہو رہی ہیں۔ گورنر شری منگو بھائی پٹیل قبائلی طبقے کی فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہے ہیں۔

اسٹیل اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت جناب فگن سنگھ کلاستے نے کہا کہ پورے ہندوستان میں قبائلی ذیلی منصوبہ بندی کے علاقوں والی 10 ریاستیں ہیں، جہاں 1986 میں قبائلی حقوق ایکٹ نافذ کیا گیا تھا۔ مدھیہ پردیش پہلی ریاست ہے جہاں اسے 89 شیڈول ڈیولپمنٹ بلاکس میں لاگو کیا گیا ہے۔ اس کے لیے وزیر اعلیٰ چوہان مبارکباد کے مستحق ہیں۔ ریاست میں تانتیا ماما بھیل گورو یاترا نکالی گئی۔ اندور میں تانتیا ماما بھیل کا مجسمہ نصب کیا گیا ہے۔ مدھیہ پردیش ایک ایسی ریاست ہے، جہاں قبائلی سماج کو زیادہ سے زیادہ جنگلات کے حقوق دیے گئے ہیں۔

رکن اسمبلی مسٹر سومیر سنگھ سولنکی اور سابق وزیر محترمہ رنجنا بگھیل نے بھی خطاب کیا۔ ایم ایل اے شری رام ڈانگور نے اظہار تشکر کیا۔ وزیر جنگلات ڈاکٹر کنور وجے شاہ، آبی وسائل کے وزیر جناب تلسی سلوات، وزیر ثقافت محترمہ اوشا ٹھاکر، حیوانات کے وزیر جناب پریم سنگھ پٹیل، صنعتی پالیسی اور سرمایہ کاری کے فروغ کے وزیر جناب راج وردھن سنگھ دتیگاؤں، اراکین پارلیمنٹ، ایم ایل اے اور ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ قبائلی سماج اور سماج کے نمائندوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

پروگرام سے پہلے گورنر شری منگو بھائی پٹیل اور وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے اندور کے پاتال پانی مندر میں پوجا کی اور تانتیا ماما بھیل کی مورتی پر پھول چڑھائے۔ گورنر اور وزیر اعلیٰ نے مندر کے احاطے میں پودا بھی لگایا۔

جھلکیاں

وزیر اعلیٰ شری چوہان کی پہل پر، استقبال کے لیے آنے والے تمام پھول اور ہار تانتیا ماما بھیل کی تصویر کے لیے وقف کیے گئے تھے۔

مہمانوں کا استقبال قبائلی جھلڑی اور صفا پہنا کر کیا گیا اور انہیں کمان اور تیر پیش کیے گئے۔

چیف منسٹر شری چوہان نے شروع میں لڑکیوں کی پوجا کی۔ مہمانوں نے بھارت ماتا، تانتیا ماما بھیل اور بھگوان برسا منڈا کی تصویروں پر ہار پہنائے اور چراغ روشن کیا۔

تانتیا ماما بھیل اور بھگوان برسا منڈا خود روزگار اسکیموں میں قبائلی طبقے کے استفادہ کنندگان میں فوائد تقسیم کیے گئے۔

چیف منسٹر شری چوہان نے میرٹوریئس اسٹوڈنٹ اسکالرشپ، آکانکشا یوجنا، خود روزگار اسکیموں سے مستفید ہونے والوں کو مبارکباد دی۔ روشنی چگن، ڈاکٹر لالو سنگھ راوت اور رامویر سنگھ کے ساتھ بات چیت کی۔