خونی حالت میں پڑی بچی کا ویڈیو بناتے لوگ
اتر پردیش کے کنوج سے ایک شرمناک اور افسوسناک حادثہ سامنے آیا ہے۔ ایک 12 سال کی بچی ڈاک بنگلہ گیسٹ ہاؤس کے پیچھے خونی حالت میں پائی گئی۔ حادثہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں لوگ خونی حالت میں پڑی بچی کا ویڈیو توبنا رہے ہیں لیکن کوئی اس کی مدد نہیں کر رہا ہے۔ بچی کے سر سمیت بدن کے کئی حصوں پر چوٹ لگی ہے اور وہ درد سے تڑپ رہی ہے۔
ویڈیو میں لوگ کئی اینگل سے ویڈیو بناتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ لوگوں کو یہ تک کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ کیا کسی نے پولیس کو کال کیا، اسی بیچ ایک شخص تھانا انچارج کا نمبر مانگتا ہے۔ لیکن ان سب کے بییچ کوئی بھی لڑکی کی مدد نہیں کرتا ہے اور ویڈیو بنانے میں مشگول رہتے ہیں ۔
پولیس کے آنے تک لڑکی کو مدد کے لئے انظار کرنا پڑا۔ اسی سے متعلق ایک اور ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں ایک پولیس اہلکار لڑکی کو گود میں لئے آٹو رلشا کی طرف بھاگ رہا ہے۔
कन्नौज में खून से लथपथ एक मासूम बच्ची सड़क किनारे तड़पती रही लेकिन लोग तमाशबीन बने वीडियो बनाने में जुटे रहे।
ऐसे में एक पुलिसकर्मी द्वारा उसे गोद में उठाकर अस्पताल ले जाया गया। पुलिसकर्मी का कृत्य प्रशंसनीय है।
लेकिन, सवाल कि इस मासूम का गुनहगार कौन है? और कब पकड़ा जाएगा? pic.twitter.com/CnW9YeQrsu
— UP Congress (@INCUttarPradesh) October 24, 2022
پولیس افسر کنور سنگھ نے کہا کہ نابالغ لڑکی زخمی حالت میں پائی گئی جس کے بعد اسے علاج کے لئے ہسپتال میں بھرتی کرایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لڑکی کے والدین کی شکایت کے مطابق متعلقہ سلسلے میں معاملہ درج کر لیا گیا ہے۔
اب تک یہ معلوم نہیں ہو پایا ہے کہ لڑکی کے ساتھ عصمت دری کا معاملہ پیش آیا ہے یا نہیں۔ لڑکی کے پریوار والوں کے مطابق وہ دوپہر کے وقت گلق خریدنے کے لئے نکلی تھی لیکن جب وہ شام تک واپس نہیں لوٹی تو گھر والوں نے تلاش شروع کر دی ۔ لڑکی گیسٹ ہاؤس کے پیچھے خونی حالت میں ملی جس کے بعد اسے ہسپتال میں بھرتی کیا گیا۔
ہسپتال میں ایک ڈاکٹر نے اس کی جانچ کی ۔لڑکی کی حالت زیادہ نازک تھی جس کی وجہ سے ڈاکٹر نے اسے کانپور ریفر کر دیا۔ مقامی لوگوں کا ماننا ہے کہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی ہے اور اسے وہیں پھینک دیا گیاہے۔
گرسہائے گنج تھانا انچارج منوج پانڈے نے کہا ہے کہ ابھی کسی بھی نتیجہ پر پہنچنا جلد بازی ہے۔ پولیس بچی کے بیان کا انظار کر رہی ہے۔