دہلی ہائی کورٹ نے تہاڑ جیل سپرنٹنڈنٹ سے حیدرآباد کے تاجر ارون رام چندر پلئی کی طبی بنیادوں پر مانگی گئی عبوری ضمانت کی درخواست پر طبی حالت کی رپورٹ داخل کرنے کو کہا ہے، جو دہلی شراب پالیسی کیس میں منی لانڈرنگ کے الزام میں جیل میں بند ہیں۔ ہائی کورٹ کی تعطیلاتی بنچ نے جیل حکام سے پلئی کے علاج کے بارے میں رپورٹ پیش کرنے کو بھی کہا ہے، جنہوں نے طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت کی درخواست کی ہے۔
اگلی سماعت 14 جون کو ہوگی۔
جسٹس امت شرما نے کہا کہ اس دوران موجودہ درخواست گزار (پلئی) کی صحت کی حالت اور اس کے ساتھ جو علاج کیا جا رہا ہے اس کے متعلق تازہ ترین میڈیکل رپورٹ متعلقہ جیل سپرنٹنڈنٹ سے طلب کی جائے۔ ہائی کورٹ نے اس معاملے کو 14 جون کو مزید سماعت کے لیے درج کیا اور ہدایت کی کہ حکم کی کاپی ضروری معلومات اور تعمیل کے لیے جیل سپرنٹنڈنٹ کو بھیجی جائے۔
اس دوران انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے وکیل نے کہا کہ انہوں نے اپنا جواب دے دیا ہے لیکن اسے ابھی تک ریکارڈ پر نہیں رکھا گیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت سے قبل جواب ریکارڈ پر لایا جائے۔ ہائی کورٹ نے قبل ازیں ای ڈی سے پلئی کے ریکارڈ پر رکھے گئے میڈیکل رپورٹس کی تصدیق کرنے کو کہا تھا۔ پلئی، جنہیں ای ڈی نے گزشتہ سال مارچ میں گرفتار کیا تھا، نے کمر درد سمیت طبی بنیادوں پر آٹھ ہفتوں کے لیے عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا کہ کیرالہ کے ایک آیورویدک کلینک کے ڈاکٹروں نے رائے دی ہے کہ انہیں وہاں 21 دن کی ‘پنچکرما تھراپی’ کے لیے داخل کرنے کی ضرورت ہے، اس کے بعد 21 دن بستر پر آرام کرنا ہوگا۔
پلئی کو ای ڈی نے 6 مارچ 2023 کو گرفتار کیا تھا، جب ان پر 2021 کی ایکسائز پالیسی کی تشکیل اور عمل درآمد کے دوران دیگر ملزمان کے ساتھ ملاقاتوں میں ساؤتھ گروپ کی نمائندگی کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ ساؤتھ گروپ مبینہ طور پر شراب کے تاجروں اور سیاست دانوں کا ایک گروہ ہے جس پر حکمراں عام آدمی پارٹی حکومت کی حمایت کے لیے 100 کروڑ روپے کی رشوت دینے کا الزام ہے۔
بھارت ایکسپریس۔