اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم خان کو عدالت سے ضمانت مل گئی ہے۔
Abdullah Azam: سپریم کورٹ نے پیر کو سماج وادی پارٹی کے لیڈر اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم خان کی درخواست پر اتر پردیش حکومت سے جواب طلب کیا، جس میں ایک دہائی سے زیادہ پرانے کیس میں ہائی کورٹ کی طرف سے ان کی سزا پر روک لگانے سے انکار کو چیلنج کیا گیا تھا۔ یہ معاملہ ان کی بطور ایم ایل اے نااہلی کی وجہ بنا تھا۔
جسٹس بیلا ایم ترویدی، جو بنچ کا حصہ تھے، نے کہا کہ عدالت عرضی گزار کی نابالغ ہونے کی جانچ نہیں کر رہی ہے، لیکن سزا پر روک لگانے کی اس کی عرضی پر غور کر رہی تھی۔ سپریم کورٹ کو بتایا گیا کہ 10 مئی کو سوار اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخاب ہونا ہے جو خان کی نااہلی کے بعد خالی ہوئی تھی۔
ضمنی الیکشن کے حوالے سے اہم نوٹ
خان نے الہ آباد ہائی کورٹ کے 13 اپریل کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں ایک اپیل دائر کی، جس میں ان کی سزا پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا۔ بنچ نے یوپی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس کا جواب طلب کیا اور واضح کیا کہ الیکشن کا انحصار درخواست کے نتائج پر ہوگا۔ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل K.M. نٹراج نے یوپی حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا، ”کیا ہم مجرم اور سزا یافتہ شخص کی اخلاقیات کو جانچ سکتے ہیں؟ کیا وہ منتخب نمائندہ نہیں ہو سکتا؟” نٹراج نے کہا کہ وہ خان کی طرف سے دائر کی گئی اپیل پر اپنا جواب داخل کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں- UnWoman: ممبئی میں مقبول فلم ان وومن کا پریمیئر، بھارت ایکسپریس کے چیئرمین اپیندر رائے نے بطور مہمان خصوصی کی شرکت
دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ کی بنچ نے کہا کہ جوابی دلیل داخل کی جائے۔ 10 مئی کو ہونے والے انتخابات کا نتیجہ آنے دیں۔ اس خصوصی اجازت کی درخواست پر مزید سماعت جولائی کے دوسرے ہفتے میں کی جائے گی۔ آپ کو بتا دیں کہ فروری میں مراد آباد کی ایک عدالت نے اس معاملے میں خان کو دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔ ان کی سزا کی وجہ سے، وہ ایک ایم ایل اے کے طور پر نااہل ہوگئے تھے۔
یہ الزام ہے کہ عبداللہ اور ان کے والد نے ٹریفک کو روک دیا جب پولیس نے ان کی گاڑی کو چیکنگ کے لیے روکا۔ عبداللہ اور ان کے والد اعظم خان کے خلاف 2008 میں مراد آباد کے چھجلیٹ پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 341 اور 353 کے تحت ایک مجرمانہ مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
-بھارت ایکسپریس