Bharat Express

Dharavi Mosque: ممبئی کے دھاراوی میں مسجد کے مبینہ غیر قانونی حصہ کو توڑے پہنچی بی ایم سی کی ٹیم، مسلمانوں کا احتجاج،علاقہ میں کشیدگی

صورتحال کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری موقع پر تعینات کر دی گئی ہے۔ دھاراوی میں حالات بدستور کشیدہ ہیں۔ بی ایم سی کے عہدیداروں کے ساتھ پولس حکام مسلم کمیونٹی کے رہنماؤں سے اس معاملے پر بات چیت کر رہے ہیں۔

دھاراوی میں مسلما نوں کا احتجاج

ممبئی کے دھاراوی میں محبوب سبحانیہ مسجد کے مبینہ غیر قانونی حصے کو منہدم کیے جانے پر کشیدگی پھیل گئی ہے۔ بی ایم سی کی ٹیم مبینہ غیر قانونی حصے کو منہدم کرنے پہنچی تھی لیکن بھیڑ نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔ لوگ سڑک پر بیٹھ کر احتجاج کر رہے ہیں۔ کارروائی کرنے پہنچی میونسپلٹی کی گاڑی کو بھی کچھ دیگر گاڑیوں کے ساتھ توڑ پھوڑ کی گئی۔

صورتحال کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری موقع پر تعینات کر دی گئی ہے۔ دھاراوی میں حالات بدستور کشیدہ ہیں۔ بی ایم سی کے عہدیداروں کے ساتھ پولس حکام مسلم کمیونٹی کے رہنماؤں سے اس معاملے پر بات چیت کر رہے ہیں۔

دراصل، ممبئی کے دھاراوی میں 90 فٹ روڈ پر واقع 25 سال پرانی سبحانیہ مسجد کو بی ایم سی نے غیر مجاز قرار دیا تھا اور اسے آج منہدم کیا جانا ہے۔ بی ایم سی حکام کی کارروائی سے پہلے ہی کل رات مقامی مسلمان  سڑکوں پر آگئے اور پوری سڑک کو بلاک کردیا۔ مسلم کمیونٹی کے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ مسجد بہت پرانی ہے۔

کانگریس ایم پی نے اس معاملے پر وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی۔

مسلم طبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ مسجد بہت پرانی ہے اور اس کے خلاف کارروائی غلط ہے۔ ممبئی شمالی وسطی کے ایم پی پروفیسر۔ ورشا گائیکواڑ نے کہا، وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے انہوں نے ملاقات کی اور انہیں دھاراوی کی محبوب سبحانیہ مسجد کو بی ایم سی کی طرف سے دیے گئے انہدام کے نوٹس کے بارے میں لوگوں کے جذبات سے آگاہ کیا۔

ورشا گائیکواڑ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے ساتھ ان کی مثبت بات چیت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ متعلقہ حکام سے بات کریں گے اور یقین دہانی کرائی ہے کہ مسماری کا عمل روک دیا جائے گا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read