Bharat Express

Buxar Protest: سشیل مودی نے بکسر میں متاثر کسانوں سے ملاقات کی، کہا- جے پی تحریک کے دوران بھی پولیس نے نہیں کیا تھا ایسا ظلم

کاشتکار چوسا میں زیر تعمیر پاور پلانٹ کے لیے زمین کے حصول کے معاملے میں مناسب معاوضے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کسان اس مطالبے کو لے کر تقریباً تین ماہ سے احتجاج کر رہے ہیں۔

سشیل مودی نے بکسر میں متاثر کسانوں سے ملاقات کی

Buxar Protest: بہار کے بکسر ضلع کے چوسا بلاک کے بنار پور گاؤں میں  10 جنوری کو  پولیس کا کسانوں کے گھر میں گھس کر مار پیٹ کا ویڈیو وائرل ہوا تھا۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد علاقے میں تشدد پھوٹ پڑا۔ مشتعل کسانوں نے پولیس کی کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی۔ اس پورے واقعہ کے بعد بہار کے سابق ڈپٹی سی ایم اور راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ سشیل کمار مودی 13 جنوری کو دیر شام بکسر پہنچے، جہاں انہوں نے سب سے پہلے ‘مون ورت’  پر بیٹھے مقامی رکن اسمبلی اشونی چوبے سے ملاقات کی۔

اس کے بعد سشیل مودی بنار پور پہنچے، جہاں کسانوں نے بی جے پی لیڈر سے سوال کیا کہ آپ 4 ماہ قبل نتیش کمار کے ساتھ حکومت میں تھے، اس کے بعد بھی مسائل حل کیوں نہیں ہوئے؟ اس سوال پر انہوں نے کہا کہ اس کا حق صرف سربراہ کے پاس ہوتا ہے، ساتھی کے پاس نہیں۔

سشیل مودی نے نتیش حکومت کو بنایا نشانہ

بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کو نشانہ بناتے ہوئے سشیل مودی نے کہا کہ 1974 کی جے پی تحریک کے دوران بھی پولیس نے مشتعل افراد کے ساتھ اتنی بے رحمی نہیں کی جتنی بکسر پولیس نے بنار پور کے کسانوں کے ساتھ کی۔ انہوں نے کہا کہ جس افسر کا 8 ماہ قبل ضلع بدر میں تبادلہ کیا گیا تھا، اسے 8 ماہ تک تھانے میں کیسے برقرار رکھا گیا؟

راجیہ سبھا ایم پی نے کہا کہ لائن کو اسپاٹ کرنا کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ اس معاملے میں ملوث تمام افسران کو پہلے برطرف کیا جائے، پولیس کو غیر ضروری انتقام کے جذبے سے کسانوں کو ہراساں نہیں کرنا چاہیے اور ریاستی حکومت کے سربراہ نتیش کمار کو2022 کے دائرے کی شرح کے مطابق  فوری طور پر کسانوں کی زمین کا معاوضہ ادا کرنے کا حکم جاری کرنا چاہیے۔ سشیل مودی نے کہا، ’’نہ تو کانگریس، آر جے ڈی، سی پی آئی اور حکومت میں شامل دیگر پارٹیوں اور نہ ہی بی جے پی کو یہ حق ہے۔ یہ احکامات صرف حکومت کے سربراہ ہی پاس کر سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت میں رہنے کے باوجود ہم کسانوں کے لیے کچھ نہیں کر سکے۔

یہ بھی پڑھیں- Buxar Protest: بکسر میں مظاہرین کا پھوٹا غصہ، اشونی چوبے کے قافلے پر ہوا حملہ، بال بال بچے مرکزی وزیر

نتیش کمار، وزیر تعلیم کو کریں  برطرف

دوسری طرف رام چرت مانس کو لے کر شروع ہوئے تنازعہ پر انہوں نے کہا کہ اگر بہار کے وزیر تعلیم کسی اور مذہبی کتاب کے بارے میں اس طرح کے متنازعہ ریمارکس کرتے تو آج وہ زندہ نہ ہوتے۔ ہم ہندو ہیں، اس لیے جس کا جو من ہوتا ہے بیان دیتا رہتا ہے۔ وزیر اعلیٰ کو چاہئے کہ وزیر تعلیم کو برطرف کریں، ورنہ بی جے پی فیصلہ کرے گی کہ آگے کیا کرنا ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ جب بھی صحافی بہار کے وزیر اعلیٰ سے کسی بڑے واقعے کے بارے میں پوچھتے ہیں تو وہ یہ کہہ کر ٹال دیتے ہیں کہ انہیں اس کا بالکل علم نہیں ہے۔ پھر آپ وزیر اعلیٰ کیوں بنے ہیں جب انتظامیہ پر آپ کی گرفت اتنی ڈھیلی ہے؟

کیا ہے سارا معاملہ ؟

کاشتکار چوسا میں زیر تعمیر پاور پلانٹ کے لیے زمین کے حصول کے معاملے میں مناسب معاوضے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کسان اس مطالبے کو لے کر تقریباً تین ماہ سے احتجاج کر رہے ہیں۔ اس دوران پولیس نے آدھی رات کو ان کے گھروں میں گھس کر سوئے ہوئے لوگوں کے ساتھ مار پٹائی کی۔ اس کے بعد بکسر کے چوسا بلاک میں احتجاج شروع ہو گیا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read