Bharat Express

Delhi High Court: سکیش چندر شیکھر کو دہلی ہائی کورٹ سے جھٹکا، جیل منتقلی کی درخواست مسترد

عدالت نے کہا کہ سکیش چندر شیکھر کے طبی علاج کی ضروریات دیگر جیلوں میں بھی پوری کی جا سکتی ہیں۔

سکیش چندر شیکھر

مبینہ ماسٹر مائنڈ سکیش چندر شیکھر کو دہلی ہائی کورٹ سے جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے سکیش چندر شیکھر کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے، جس میں انہوں نے منڈولی جیل سے کسی دوسری جیل میں منتقلی کو چیلنج کیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ اگر انتظامی وجوہات کی بنا پر ضروری ہے تو ہمیں درخواست گزار کو دوسری جیلوں میں منتقل نہ کرنے کی ہدایات جاری کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

سکیش نے جیل حکام کو ہدایت دینے کی درخواست کی تھی کہ وہ عرضی گزار کو جیل نمبر 13، منڈولی سے کسی اور جیل میں منتقل نہ کریں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ سکیش کو منڈولی جیل سے منتقل نہیں کیا جانا چاہئے، کیونکہ وہ 2020 سے پتھری سمیت مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں اور انہیں صفدر جنگ اسپتال اور آر ایم ایل اسپتال لے جایا گیا ہے۔ درخواست گزار نے کہا کہ منتقلی سے ان کے علاج میں رکاوٹ پیدا ہوگی۔

جسٹس نینا بنسل کرشنا نے حکم میں کہا کہ طبی حالت کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ درخواست گزار کو اس کی جسمانی بیماریوں کے لیے صفدر جنگ اسپتال لے جایا گیا ہے اور ضرورت پڑنے پر اسے آر ایم ایل اسپتال اور یہاں تک کہ اعلیٰ مراکز بھی لے جایا جاسکتا ہے۔ اس طرح وہ اپنی جسمانی بیماریوں کا علاج باہر کے ہسپتالوں میں کر رہے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ بے چینی میں مبتلا ہیں اور ان کا علاج ماہر نفسیات سے کیا جا رہا ہے اور ان کی موجودہ حالت مستحکم ہے۔ تاہم تہاڑ سنٹرل جیل میں بھی نفسیاتی علاج کے لیے ایسی ہی سہولت موجود ہے۔ اس لیے ایسی ہدایات جو جیل کی انتظامیہ میں مداخلت کرتے ہوں، اس وقت تک نہیں دی جانی چاہیے جب تک کہ جیل انتظامیہ کی جانب سے کوئی مجبوری وجہ یا بدنیتی پر مبنی ارادہ نہ ہو۔ عدالت نے کہا کہ یہ وہی درخواست گزار ہے جس نے پہلے ایک عرضی دائر کی تھی، جس میں وہ منڈولی کی جیل نمبر 13 سے ایک افسر کے تبادلے کا مطالبہ کر رہا تھا۔ لہٰذا، اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ درخواست گزار کے ساتھ جو علاج چل رہا ہے وہ اسے جیل کے دیگر احاطے میں آسانی سے دستیاب کرایا جا سکتا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read