ایس پی لیڈرانوراگ بھدوریہ
ان دنوں ملک میں لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلے کی ووٹنگ سے پہلے ایک بار پھر سیاسی لڑائی عروج پر پہنچ گئی ہے۔ امراوتی سے بی جے پی امیدوار نونیت رانا اور اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی کے بھائی اکبر الدین اویسی کے ’15 منٹ اور 15 سیکنڈ’ کے بیان سے سیاسی جوش و خروش بڑھ گیا ہے۔ ادھر اب ایس پی لیڈرانوراگ بھدوریہ نے دونوں لیڈروں کے بیانات پر سخت حملہ کیا ہے۔
انوراگ بھدوریا نے کہا، ‘ایک طرف کوئی کہہ رہا ہے کہ مجھے 15 منٹ دو، دوسری طرف کوئی کہہ رہا ہے 15 سیکنڈ دے دو، یہ بگ باس کا گھر نہیں ہےکہ یہاں ایسے ڈائیلاگ بولے جائیں ۔ اگر آپ معاشرے میں کام کرتے اور عوام کی خدمت کرتے تو آپ کو ایسے الفاظ استعمال کرنے کی ضرورت نہ پڑتی۔ آپ اپنے مفادات کے لیے لوگوں کے جذبات سے کھیلنا چاہتے ہیں۔ آپ صرف لوک سبھا کا رکن بننے کے لیے عوام میں نفرت پھیلا رہے ہیں۔
‘ہمارا ملک آئین سے چلتا ہے’
انہوں نے مزید کہا کہ ‘ہمارا ملک آئین، قانون اور عدلیہ سے چلتا ہے، اگر آپ کو 15 منٹ، 15 سیکنڈ کی بات کرنی ہوتی تو آپ یہ کہتے کہ معاشرے میں خواتین کی عزت کیسے ہوگی، کسانوں کی عزت کیسے ہوگی۔ ملک میں مہنگائی کیسے ختم ہوگی، بے روزگاری کیسے ختم ہوگی؟ تعلیمی نظام کیسے مضبوط ہو گا، معیشت کیسے مضبوط ہو گی۔ ہم طلبہ کو انصاف کیسے فراہم کریں گے، نوجوان معاشرے کے اندر کیسے مضبوط ہوں گے۔ اس طرح بات کرتے تو بات سمجھ میں آتی۔
ख़ुद की एक लोक सभा सीट जीत कर अपना रुतबा बढ़ाने के लिए वीआईपी स्टेटस पाने के लिए।१५ मिनट और १५ सेकंड की बात कर रहे हैं इन लोगों को समाज और देश की जनता से कोई लेना देना नहीं है। ये सिर्फ़ अपने स्वार्थ के लिए जीते हैं।समाज और जनता के लिये कुछ किया होता तो शायद इसकी ज़रूरत नहीं… pic.twitter.com/qa5ZBc3rKI
— Dr Anurag bhadouria (@anuragspparty) May 11, 2024
بھدوریا نے کہا، ‘اس کا مطلب ہے کہ آپ ہندوستان کی فکر نہ کریں، آپ اپنی فکر کریں۔ آپ لوک سبھا کے رکن بننا چاہتے ہیں اور آپ کورکن پارلیمنٹ بننے کے بعد دہلی میں گھر ملے گا۔ ہمیں سیکورٹی بھی ملے گی، ہماری حیثیت قائم ہو جائے گی، ہم وی آئی پی کلچر میں آئیں گے۔ آپ حیرت انگیز باتیں کر رہے ہیں، آپ صرف اپنا سوچ رہے ہیں۔ آپ یہ نہیں سوچ رہے ہیں کہ ملک کیسے مضبوط کیا جائے۔ میں الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ سے درخواست کرتا ہوں کہ ان لوگوں کے کاغذات نامزدگی کو مسترد کیا جائے جو اپنی خود غرضی کی وجہ سے معاشرے میں نفرت پھیلا رہے ہیں، کیونکہ یہ لوگ صرف اپنے بارے میں سوچتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔