Bharat Express

Program in recognition of women’s greatness:خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے دہلی یونیورسٹی کے انڈور اسٹیڈیم میں تقریب منعقد

دہلی یونیورسٹی کے انڈور اسٹیڈیم میں آج خواتین کو خود کفیل بنانے کی سلسلے کے ایک کڑی کے تحت ’’ناری شکتی سنگم’’’خواتین – کل، آج اور کل” کا نام سے ایک تقریب کا انعقاد عمل میں آیا

” قومی دارلحکومت دہلی میں واقع دہلی یونیورسٹی کے انڈور اسٹیڈیم میں آج خواتین کو خود کفیل بنانے کی سلسلے کے ایک کڑی کے تحت ’’ناری شکتی سنگم’’’خواتین – کل، آج اور کل” کا نام سے ایک تقریب کا انعقاد عمل میں آیا۔ جس کے پہلے سیشن میں ڈاکٹر کرشنا گوپال جی، شریک سرکاریہوا، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ نے بتایا کہ ویدک دور، اپنشد دور، رامائن – مہابھارت دور اور بدھ دور میں خواتین ہمیشہ مردوں کے مقابلے میں آگے تھیں۔ لیکن قرون وسطیٰ میں غیر ملکی فضائیں اور غیر ملکی حملہ آوروں کی وجہ سے خواتین پر پابندیاں عائد کر دی گئیں۔ ہندوستانی فلسفہ میں خواتین کو جو مقام دیا گیا ہے، اب اسی کی نشاۃ ثانیہ کی ضرورت ہے۔

جھنڈےوالان ڈپارٹمنٹ کا ‘خواتین – کل، آج اور کل’ کا یہ ایک روزہ مباحثہ پروگرام دو سیشنز میں تھا۔ افتتاحی سیشن کا موضوع تھا “ویمن ان انڈین تھاٹ” جس میں پدم وبھوشن محترمہ سونل مان سنگھ  (راجیہ سبھا ایم پی اور رقاصہ) مہمان خصوصی تھیں۔ سونل مان سنگھ  نے اپنے بیان میں کہا کہ کائنات صرف خواتین کی توانائی سے بنی ہے۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ بیٹی پڑھاؤ-بیٹی بچاؤ پر بھی توجہ دی جائے۔ ذات پات کے نظام نے ایک مایوسی پیدا کی ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ مرد اور عورت مل کر طاقت بنتے ہیں۔

پہلے سیشن کے بعد ایک ڈسکشن سیشن کا انعقاد کیا گیا جس کا موضوع تھا ’’خواتین کی موجودہ صورتحال، سوالات اور کیے جانے والے کام‘‘۔

اختتامی اجلاس کا موضوع تھا ’’ہندوستان کی ترقی میں خواتین کا کردار‘‘۔ جس میں مرکزی مقرر مسز مونیکا اروڑہ ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے کہا کہ – شیو شکتی کے بغیر صرف ایک لاش ہے۔ خواتین ہندوستانی ثقافت کی سفیر ہیں۔ ہندوستانی فلسفہ میں خواتین کے اعلیٰ کردار کی کہانی ہندوستانی خواتین کو دنیا کے سامنے رکھنا ہے جس کا آغاز خلائی سائنس میں ہندوستانی خواتین سائنسدانوں کے کردار سے ہوا ہے۔

اس سیشن کے مہمان خصوصی پروفیسر انو سنگھ لاوار جی (وائس چانسلر، ڈاکٹر بی آر امبیڈکر یونیورسٹی) نے خواتین کی طاقت اور خواتین کو بااختیار بنانے کے درمیان فرق کی وضاحت کی اور کہا کہ خواتین خود توانائی سے بھرپور ہیں، انہیں صرف مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ صوبائی کوآرڈینیٹر پرتیما لکرا جی اور ڈاکٹر سنگیتا تیاگی جی کے ساتھ خواتین کوآرڈینیشن کے تمام شعبوں سے خواتین کی طاقت کی بھی شرکت تھی۔

  بھارت ایکسپریس۔

Also Read