پرتھوی شا نشے مں تھے، بیٹ سے مارا’، گرفتار خاتون کے وکلو نے لگائے سنگنک الزامات
Prithvi Shaw: ممبئی کے سانتا کروز میں ایک لگژری ہوٹل کے باہر ہندوستانی کرکٹر پرتھوی شا کے ساتھ مبینہ طور پر بدتمیزی کی گئی اور ان کی گاڑی پر بیس بیٹ سے حملہ کیا گیا۔ پولیس حکام کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا ۔جب پرتھوی شا نے ایک خاتون ‘سوشل میڈیا انفلوئنسر’ کے ساتھ سیلفی لینے سے انکار کر دیا۔ جس کے بعد اس کا مذکورہ خاتون اور اس کے مرد دوست سے جھگڑا ہوا۔
اس واقعے کے بعدپولیس نے جمعرات کی شام ‘سوشل میڈیا انفلوئنسر’ سپنا گل کو گرفتار کرلیا، جب کہ اس کے دوست شوبھت ٹھاکر اور چھ دیگر کے خلاف مارپیٹ کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا۔
گل کے وکیل نے شا پر نشے میں ہونے کا الزام لگایا اور کہا کہ کرکٹر نے ‘اپنی ساکھ اور حیثیت کا غلط استعمال’ کرتے ہوئے لکڑی کے بیٹ سے’سوشل میڈیا انفلوئنسر’ پر حملہ کیا، جب کہ پولیس کا کہنا ہے کہ گل اور ٹھاکر واقعے کے وقت وہاں نشے کی حالت میں موجود تھے ۔ .
اس واقعے کاایک ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آئی ہے، جس میں شا کے ساتھ ہاتھا پائی ہوتے دیکھی جا سکتی ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کرکٹر ایک بزنس مین دوست کے ساتھ سانتا کروز میں ڈومیسٹک ہوائی اڈے کے قریب واقع ہوٹل میں کھانا کھانے گے تھے۔ شا کے دوست اور کیفے کے مالک آشیش یادو نے اس سلسلے میں شکایت درج کرائی ہے۔ یادو پچھلے تین سالوں سے باندرہ میں شا کے ساتھ رہ رہے ہیں۔
افسر نے بتایا کہ شکایت کے مطابق ٹھاکر اور گل سیلفی کے لیے شا کے پاس آئے۔ افسر نے کہا کہ شروعات میں کرکٹر نے انہیں ایسا کرنے کی اجازت دی۔ تاہم، جب دونوں نے اپنے ساتھ مزید سیلفی لینے پر اصرار کیا، تو شا نے درخواست کو مسترد کر دیا، افسر نے کہا۔ افسر نے بتایا کہ اس کے بعد گل اور ٹھاکر نے کرکٹر کے ساتھ جھگڑا اور بدتمیزی شروع کردی۔
This is absolutely ridiculous!
Prithvi Shaw, stay strong 💪#PrithviShaw #Sapnagillpic.twitter.com/FYzOr9x3q5— Sunil Singh (@SunilSingh_0007) February 17, 2023
انہوں نے کہا کہ شکایت میں کہا گیا ہے کہ دونوں (گل اور ٹھاکر) نشے کی حالت میں تھے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ دیکھ کر ہوٹل کے منیجر نے مداخلت کی اور شا کے ساتھ سیلفی لینے والے دو افراد کو احاطے سے نکل جانے کو کہا۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کے بعد شا اور یادو نے ہوٹل میں رات کا کھانا کھایا لیکن جب شا اپنے دوست کے ساتھ اس جگہ سے نکل رہے تھے تو انہوں نے ٹھاکر کو ہاتھ میں بیس بال کا بیٹ لیے دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ شا اور یادو کے کار میں سوار ہونے کے بعد ملزمان نے بیس بال کے بلے سے ونڈشیلڈ پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ شا کو دوسری کار میں منتقل کر دیا گیا، جب کہ یادو اور دیگر ان کی گاڑی کو اوشیوارہ لے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ یادو نے اپنی گاڑی کے پیچھے تین موٹر سائیکلیں اور ایک سفید رنگ کی کار کو دیکھا۔ صبح 4 بجے کے قریب اس کے پیچھے آنے والے لوگوں نے اس کی کار پر اس وقت حملہ کر دیا جب وہ لنک روڈ پر ایک پٹرول پمپ کے قریب یو ٹرن لے رہے تھے۔ افسر نے بتایا کہ ٹھاکروں میں سے ایک نے بیس بال کے بلے سے کار کی پچھلی کھڑکی توڑ دی۔ پولیس افسر نے بتایا کہ موٹرسائیکل پر سوار گل اور ٹھاکر سمیت چھ افراد اور کار میں موجود دیگر افراد نے یادو اور اس کے ساتھ آنے والوں کے ساتھ بدسلوکی کی۔
افسر نے بتایا کہ اس کے بعد یادو کار کو اوشیوارا تھانے لے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ آٹھ ملزمان نے بھی وہاں ان کا پیچھا کیا۔ پولیس افسر نے کہا کہ گل نے بحث شروع کی اور یادو سے معاملہ طے کرنے کے لیے 50,000 روپے ادا کرنے کو کہا، ایسا نہ کرنے پر وہ اس کے خلاف جھوٹی پولیس شکایت درج کرائے گی۔ اس کے بعد یادو نے ملزم کے خلاف شکایت کی اور اس کی شکایت کی بنیاد پر اوشیوارہ پولیس نے آٹھ ملزمین کے خلاف دفعہ 143، 148، 384، 506 اور تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا۔
دریں اثنا، گل کے وکیل علی کاشف خان دیش مکھ نے کہا کہ ان کے موکل بے قصور ہیں اور انہوں نے صرف شا سے سیلفی لینے کی درخواست کی تھی۔ اس نے الزام لگایا کہ شا اس وقت نشے کی حالت میں تھےاور اس نے ہاتھا پائی کی اور بلے سے گل پر حملہ کیا۔ دیشمکھ نے الزام لگایا کہ شا نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور گل اور اس کے دوست ٹھاکر کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی۔
دیشمکھ نے دعویٰ کیا، “سپنا گل اور اس کا دوست (ٹھاکر) پرتھوی شا کے مداح تھے اور انہوں نے ان سے سیلفی لینے کی درخواست کی۔ تاہم، اس نے (شا) انکار کر دیا، وہ اس وقت نشے میں تھا، اس نے (شا) اس کے ساتھ بدسلوکی اور بدتمیزی کی۔”
انہوں نے کہا کہ ان کے پاس ایسی تصاویر ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ حملے کی وجہ سے گل کے بازو پر شدید چوٹیں آئی ہیں۔ دیشمکھ نے مطالبہ کیا کہ گل کو فوری طور پر طبی معائنے کے لیے اسپتال لے جایا جائے، جو ان کے مطابق بھی اوشیوارا پولیس اسٹیشن میں ہے۔