وزیر اعظم نریندر مودی 15 نومبر کو قبائلی برادری کے لیے ایک بڑی اسکیم کا آغاز کریں گے۔ اس کا مقصد ان قبائلی گروہوں کی معاشی اور سماجی ترقی کے لیے کام کرنا ہے جو قومی دھارے میں شامل نہیں ہو سکے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ ملک کی 18 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کل 75 پسماندہ قبائلی گروپ ہیں، جنہیں PVTG یعنی خاص طور پر کمزور گروپ کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔ ملک کے 220 اضلاع کے 22,544 دیہاتوں میں ان برادریوں کی آبادی 28 لاکھ ہے۔ اس اسکیم کا اعلان مرکز نے پہلے ہی بجٹ میں کیا تھا۔ اس طرح اس کا آغاز انتخابی ضابطہ اخلاق کے دائرے میں نہیں آتا۔
24 ہزار کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔
حکومت PM-PVTG اسکیم پر 24 ہزار کروڑ روپے خرچ کرنے جا رہی ہے۔ قبائلی فخر کا دن بھی 15 نومبر کو منایا جاتا ہے۔ اس بار 15 نومبر کو اسکیم کا آغاز اہم ہے کیونکہ چھتیس گڑھ میں بھی 17 نومبر کو اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ ہونے والی ہے۔ مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات کے لیے بھی ووٹنگ ہونی ہے۔ مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ دونوں ریاستوں میں قبائلیوں کی کافی آبادی ہے۔
اس اسکیم کے تحت پسماندہ قبائلی برادریوں سے تعلق رکھنے والی بستیوں اور دیہاتوں کا رابطہ مضبوط کیا جائے گا۔ اس اسکیم کے تحت سڑکوں، ٹیلی کام، بجلی، محفوظ رہائش، پینے کا پانی اور صفائی کے علاوہ تعلیم اور صحت جیسی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔ یہ اسکیم کل 9 وزارتوں کے 11 محکموں کے تعاون سے چلائی جائے گی اور اس اسکیم کو جوڑ کر پی ایم گرام سڑک یوجنا، آروگیہ یوجنا، جل جیون مشن جیسی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔
بھارت ایکسپریس۔