Bharat Express

Election 2024: جونپور میں اسٹرانگ روم کے باہر ای وی ایم سے بھرا منی ٹرک ملنے پر ہڑکمپ، ایس پی کارکنان نے روکا تو ڈرائیور ٹرک لے کر فرار ہونے لگا…پھر اس کا پیچھا کی گیا…

ایس پی امیدوار بابو سنگھ کشواہا نے بتایا کہ رات تقریباً 10-11 بجے منی ٹرک بدلا پور کی طرف سے آیا۔ یہ فیروز آباد نمبر والی گاڑی ہے۔ اسے بڑی ہوشیاری کے ساتھ لایا گیا۔

جونپور میں اسٹرانگ روم کے باہر ای وی ایم سے بھرا منی ٹرک ملنے پر ہڑکمپ

جونپور: جونپور میں ہفتہ کے روز ووٹنگ ختم ہونے کے بعد ویر بہادر سنگھ پوروانچل یونیورسٹی کے اسٹرانگ روم میں اس وقت ہنگامہ ہوا جب ای وی ایم سے بھرا ایک منی ٹرک وہاں پہنچا۔  موقع پر موجود ایس پی امیدوار بابو سنگھ کشواہا کے حامیوں نے ٹرک کو روک کر پوچھ گچھ شروع کردی۔ ٹرک میں سوار ڈرائیور اور افسر نے بتایا کہ یہ ریزرو ای وی ایم ہیں، جنہیں ووٹنگ کے دوران خراب ہونے پر بدل دیا جاتا ہے اور وہ غلطی سے یہاں آئے تھے۔

کچھ ہی دیر میں ایس پی کارکنوں کی ایک بھیڑ موقع پر جمع ہوگئی۔ ڈی ایم، ایس پی اور دیگر افسران موقع پر پہنچ گئے۔ ایس پی کارکنوں نے کہا کہ بغیر چیکنگ کے منی ٹرک کے ذریعے ای وی ایم مشین کو جس طرح سے یہاں لایا گیا، اس سے یہ شبہ پیدا ہوتا ہے کہ ووٹوں کی گنتی کے دوران کچھ گڑبڑ پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ایس پی امیدوار بابو سنگھ کشواہا نے بتایا کہ رات تقریباً 10-11 بجے منی ٹرک بدلا پور کی طرف سے آیا۔ یہ فیروز آباد نمبر والی گاڑی ہے۔ اسے بڑی ہوشیاری کے ساتھ لایا گیا۔ پارٹی کے ساتھیوں نے گاڑی کو دیکھا تو اس کا پیچھا کیا۔ گاڑی رکی تو میں نے پوچھا کہ یہ گاڑی کہاں جا رہی ہے اور اس میں کیا ہے، تو اس کا کوئی جواب نہیں ملا۔ اس کے ساتھ ایک پولیس اہلکار بھی تھا۔

اس کے بعد ڈرائیور فرار ہوگیا۔ گاڑی ایک گھنٹے سے زیادہ کھڑی رہی۔ پھر لوگوں نے اسے دیکھا اور بحث کی۔ کچھ دیر بعد عہدیداروں سے بات چیت ہوئی۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے سب سے پہلے اسے مچھلی شہر کا بتایا۔ بعد میں انہوں نے کہا کہ اس میں مونگرہ بادشاہ پور کی ریزرو ای وی ایم مشینیں ہیں۔

کشواہا نے کہا کہ ایک طرف بی جے پی ہار رہی ہے۔ مشینوں کے بارے میں ہر کوئی پہلے ہی مشکوک ہے۔ ہمیں بھی شک ہے، لوگوں کو بھی شک ہے اور پورے ملک کے لوگوں کو بھی شک ہے۔ ان لوگوں پر کوئی بھروسہ نہیں کرتا، اس لیے جب ایسا واقعہ ہوتا ہے تو مزید بھروسہ نہیں رہتا۔

ایس پی امیدوار نے ایکس پر لکھا، ‘‘جونپور لوک سبھا 73 میں انتخابات کی تکمیل کے بعد، ان ای وی ایم مشینوں کو غیر قانونی طور پر پرائیویٹ موڈ (ڈی سی ایم) میں لایا گیا تھا تاکہ اسٹرانگ روم میں جمع کیا جا سکے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان غیر قانونی مشینوں کو حقیقی مشینوں کے ساتھ ملایا جا سکتا ہے۔’’

 

وہیں، ضلع مجسٹریٹ نے کہا ہے کہ ہم فہرست دکھائیں گے۔ آخر کار کاغذات کے ملاپ کے بعد پتہ چلا کہ یہ ای وی ایم ریزرو میں رکھی گئی تھیں۔ غلطی سے وہ کلکٹر کیمپس کے بجائے پوروانچل یونیورسٹی کیمپس پہنچ گئی۔

ضلع مجسٹریٹ رویندر کمار منداد نے کہا کہ اے آر او ہیڈ کوارٹر کی ریزرو مشینیں ہیں۔ ٹرک مونگرہ بادشاہ پور سے گودام کی طرف جا رہا تھا۔ باہر ٹریفک جام تھا، اس لیے انچارج نایاب تحصیلدار نے یہاں نایاب تحصیلدار سے بات کی اور ٹرک کو یہیں کھڑا کروایا۔ اس کو لے کر سماج وادی پارٹی کے امیدواروں اور حامیوں نے احتجاج کیا اور سوال اٹھائے۔

ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ اسٹرانگ روم کو پہلے ہی سیل کر دیا گیا تھا۔ جس کے بعد فہرست کے ذریعے تمام ای وی ایمز کو ملایا گیا ہے۔ لوگ مطمئن ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔