Bharat Express

علاقائی

دہلی اور این سی آر (نیشنل کیپیٹل ریجن) میں مسلسل بارش ایک بار پھر لوگوں کے لیے پریشانی کا باعث بن گئی ہے۔ بارش کے باعث صبح سے ہی سڑکوں پر طویل ٹریفک جام رہا۔

وڈیٹیوار نے کہا، ’’دونوں کا دعویٰ ہے کہ ہر روز مہاراشٹر میں تقریبات منعقد کرکے ریاست کس طرح ترقی کر سکتی ہے۔ انہیں زمین پر اتر کر دیکھنا چاہیے کہ گڑھ چرولی میں لوگ کیسے رہتے ہیں اور وہاں مرنے والے لوگوں کی تعداد کیا ہے۔‘‘

پولیس نے درخواستوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ضمنی چارج شیٹ داخل کرنے کی تعداد پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ اگر ضروری ہو تو یہ کیس کے حقائق اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی بھی تعداد میں چارج شیٹ دائر کر سکتی ہے۔

نیشنل کانفرنس اور کانگریس دونوں نے دو دو سیٹیں چھوڑی ہیں، ایک وادی میں سی پی آئی (ایم) کے لیے اور دوسری جموں ڈویژن میں پینتھرس پارٹی کے لیے۔ دونوں اتحادی شراکت دار جموں ڈویژن میں بانہال، نگروٹہ، ڈوڈہ اور بھدرواہ اور وادی میں سوپور کی پانچ نشستوں پر کسی بھی معاہدے پر نہیں پہنچ سکے۔ دونوں پارٹیاں ان پانچ سیٹوں پر اپنے اپنے امیدوار کھڑے کریں گی۔

اشوک گہلوت نے ایکس پر لکھا، "آج کنہیا لال قتل کیس میں ملوث ایک ملزم کو ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی۔ بی جے پی نے ادے پور کے کنہیا لال قتل کیس کو سیاسی طور پر انتخابی فائدے حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا۔

کرکٹر رویندر جڈیجہ کو کئی بار اپنی اہلیہ اور بی جے پی ایم ایل اے ریوبا کے ساتھ انتخابی مہم چلاتے دیکھا گیا ہے۔ دونوں کو کئی روڈ شوز میں بھی ایک ساتھ دیکھا گیا۔ اب اس نے بی جے پی کی رکنیت لے لی ہے۔

اڈانی نے کہا، "کامیابی کا نسخہ ہر ایک کے لیے مختلف ہوتا ہے۔ میرے لیے کامیابی کا نسخہ ایک ہی ہے - جذبہ اور مختلف راستے پر چلنے کی طاقت ہی میری کامیابی کا نسخہ ہے۔"

مولانا توقیر رضا نے کہا، ’’ریاست میں امن و امان ٹھیک نہیں ہے، غنڈوں کو آزادی ہے اور مسلمانوں کے ساتھ ظلم کرنے کی آزادی ہے۔ مجھے اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے کہ آیا ایسے دہشت گردوں کو مرکزی حکومت یا ریاستی حکومت سے تعاون حاصل ہے۔ لیکن ملک میں ہندوتوا کی سرگرمیوں پر پابندی لگنی چاہیے۔‘‘

فہرست کے جاری ہونے کے بعد سے بی جے پی کو اپنے لیڈروں کی ناراضگی کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔ کئی لیڈران  پارٹی سے مستعفی ہو چکے ہیں۔ کچھ نے آزاد امیدوار کیحیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔

پولیس کے مطابق اس معاملے کی باریک بینی سے چھان بین کی گئی۔ جس میں انکشاف ہوا کہ 3 ستمبر کو اسکول میں کام کرنے والے مزدور نے لڑکی کے ساتھ گھناؤنا فعل کیا تھا۔ اس کے بعد طالب علم نے کلاس ٹیچر سریتا سنیجا اور ہیڈ مسٹریس پریتی شکلا کو اس واقعہ کی اطلاع دی۔