Bharat Express

علاقائی

پولیس نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ اجے گپتا عرف ٹنکل پیشے سے حلوائی کا کام کرتا تھا اور وہ تین سال سے فرید پور کے محلہ فرخ پور میں ایک رشتہ دار کے مکان میں کرائے پر اپنی فیملی کے ساتھ رہتا تھا۔ ہفتہ کی رات سب ایک ہی کمرے میں سوئے تھے۔

اسد الدین اویسی نے اس سیاسی تنازعہ پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ نتیش کمار کے گرینڈ الائنس سے علیحدگی پر انہوں نے کہا کہ اب بہار میں نتیش کمار ہی نام کے وزیراعلیٰ ہوں گے۔ حکومت آر ایس ایس کے لوگ اور پی ایم مودی چلائیں گے

بہار میں نتیش-لالو اتحاد کو نقصان پہنچا ہے۔ لالو یادو کی پارٹی آر جے ڈی اور نتیش کمار کی قیادت والی جے ڈی یو کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ہے۔ دونوں طرف سے بیانات آرہے ہیں۔ بی جے پی نتیش کے فیصلے پر نظریں جمائے ہوئے ہے۔

کانگریس نے ہفتہ (27 جنوری) کو 'بھارت جوڑو نیا ئے یاترا' کے تحت چندہ اکٹھا کرنے کے لیے کراؤڈ فنڈنگ ​​مہم شروع کی ہے۔

انڈیا کی چوتھی میٹنگ کے بعد نتیش کمار نے آرجے ڈی سے الگ ہٹ کرحکومت بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ 29 دسمبرکے اس حادثہ کے بعد جے ڈی یو کے کئی فیصلے آرجے ڈی مخالف نظرآنے والے لگے تھے۔ لالو پرساد یادو بھلے ہی سب سے بڑی پارٹی ہونے کا دعویٰ کریں، لیکن آرجے ڈی کیمپ اپنی ہارطے مان رہا ہے۔

بہارمیں بڑا سیاسی گھمسان مچا ہوا ہے۔ سیاسی گلیاروں میں قیاس آرائی ہے کہ نتیش کمار کل یعنی اتوار کو وزیراعلیٰ عہدے سے استعفیٰ دے سکتے ہیں۔ اس کے بعد وہ بی جے پی کی مدد سے نئی حکومت بھی بناسکتے ہیں اور اس کے لئے شام کو حلف برداری تقریب ہوسکتی ہے۔

حکومت لیبر کوڈ کے قوانین میں تبدیلی کے حوالے سے وزارت محنت، مزدور یونین اور صنعت کے نمائندوں کے درمیان کام کے اوقات، سالانہ چھٹی، ریٹائرمنٹ، پراویڈنٹ فنڈ اور پنشن سمیت کئی چیزوں کو بہتر کر رہی ہے۔

میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ششی تھرور نے کہا، "اتحاد اور سیٹوں کی تقسیم پر ریاست در ریاست کی بنیاد پر بات چیت کی جا رہی ہے۔ کسی کے پاس ایک ہی سائز کا حل نہیں ہوگا۔ ہر ریاست میں کہانی مختلف ہوگی۔

راج بھون میں منعقدہ تقریب کے دوران جب ممتا بنرجی سے یہ سوال پوچھا گیا کہ نتیش کمار کے یو ٹرن سے بی جے پی کو کتنا فائدہ ہوگا، تو وہ سیدھا جواب دینے سے گریز کرتی نظر آئیں۔ تاہم، انہوں نے کہا، "حالات کچھ بھی ہوں، وہ ہمیشہ بی جے پی کے خلاف لڑیں گی

پچھلی حکومتوں پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے جان بوجھ کر سرحدی دیہات کی ترقی کو نظر انداز کیا اور انہیں ملک کا آخری گاؤں قرار دیا۔