سندیشکھلی کیس میں سی بی آئی کی بڑی کارروائی
سی بی آئی نے سندیشکھلی کیس میں مزید تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ سی بی آئی نے شاہجہان شیخ کے بھائی عالمگیر کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس کے علاوہ مفضل مولا اور شیلاجور مولا کو بھی سی بی آئی نے گرفتار کیا ہے۔ مفضل مولا ٹی ایم سی یوتھ کے صدر ہیں۔ یہ تینوں ای ڈی افسران پر حملے میں ملوث تھے۔
شاہجہان شیخ کے بھائی عالمگیر کو سی بی آئی نے کولکتہ کے نظام پیلس میں واقع اپنے دفتر میں دن بھر پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کیا تھا۔ شاہجہان شیخ کو پولیس نے پہلے گرفتار کیا اور تفتیش کے لیے سی بی آئی کے حوالے کیا۔ ای ڈی پر حملے کے سلسلے میں اب تک کل 14 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جمعرات (14 مارچ) کی صبح شاہجہاں شیخ سے منسلک کئی مقامات پر تلاشی لی تھی۔ مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ ضلع کے سندیشکھلی میں شاہجہاں شیخ کے اینٹوں کے بھٹے پر چھاپہ مارا گیا۔ یہ چھاپہ شاہجہان شیخ کے خلاف درج زمین پر قبضے کے مقدمہ کے سلسلے میں مارا گیا تھا۔
اس سے قبل جمعرات (14 مارچ) کو شمالی 24 پرگنہ کی ضلعی عدالت نے سندیشکھلی معاملے کے ملزم شاہجہان شیخ کی سی بی آئی تحویل میں آٹھ دن کی توسیع کی تھی۔ شاہجہان شیخ کو تقریباً 55 دن مفرور رہنے کے بعد 29 فروری کو گرفتار کیا گیا تھا۔ سندیشکھلی میں خواتین نے ان پر جنسی ہراسانی اور زمینوں پر قبضے کا الزام لگاتے ہوئے مظاہرہ کیا تھا۔
سال کے آغاز میں 5 جنوری کو ای ڈی کی ٹیم مبینہ راشن گھوٹالہ کیس کی تلاش کے لیے شاہجہان شیخ کے گھر پہنچی تھی۔ وہیں ای ڈی ٹیم پر بھیڑ نے حملہ کیا۔ تب سے شاہجہان شیخ لاپتہ تھے۔ مغربی بنگال سی آئی ڈی ان کے خلاف الزامات کی جانچ کر رہی تھی لیکن بعد میں کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم پر یہ تفتیش سی بی آئی کو سونپ دی گئی۔
بھارت ایکسپریس۔