اب جوشی مٹھ-بدری ناتھ ہائی وے پر دراڑیں، کئی جگہوں پر دھنسی زمین، چاردھام یاترا سے پہلے بڑھے خدشات
Uttarakhand: جوشی مٹھ میں زمین دھنسنے اور دیوار میں دراڑوں کے بعد پورے علاقے کا وجود خطرے میں پڑ گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی جوشی مٹھ-بدریناتھ شاہراہ پر دراڑیں پڑنے سے انتظامیہ کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ چمولی کے چیف ڈیولپمنٹ آفیسر ڈاکٹر للت نارائن مشرا نے بتایا کہ بدری ناتھ ہائی وے پر جوشی مٹھ-مارواڑی کے درمیان سڑک میں کچھ نئی دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ متعلقہ افسران کو موقع پر بھیج دیا گیا ہے۔ سڑک تمام گاڑیوں کے لیے موزوں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چاردھام یاترا کی تیاریوں کے لیے سڑکوں کی حالت کو درست کیا جا رہا ہے۔
ساتھ ہی نئی دراڑیں دیکھنے کے بعد بی آر او کی ٹیم نے وہاں باقاعدہ دیکھ بھال کی ہے اور اس کی اطلاع بھی جاری کردی ہے۔ جوشی مٹھ کے ایس ڈی ایم کم کم جوشی کے مطابق یہ دراڑیں پچھلے سال بھی دیکھی گئی تھیں جن کی مرمت کی گئی تھی۔ دوسری طرف جوشی مٹھ-بدریناتھ شاہراہ پر دراڑیں پڑنے کے بعد آس پاس کے لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ ساتھ ہی یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ دراڑیں بڑھ بھی سکتی ہیں۔
چاردھام یاترا سے پہلے بڑھے خدشات
چاردھام یاترا کے آغاز سے قبل شاہراہ پر پڑنے والی دراڑوں نے تشویش میں اضافہ کردیا ہے کیونکہ شاہراہ پر پڑنے والی دراڑیں مسافروں کے لیے مشکلات پیدا کرسکتی ہیں۔ جوشی مٹھ-بدریناتھ شاہراہ پر پڑی دراڑوں کے بارے میں ڈی ایم ہمانشو کھورانہ نے کہا کہ ڈی ایم کھورانہ کے مطابق لوگوں نے کچھ گھروں میں دراڑیں پڑنے کی شکایت کی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جوشی مٹھ میں تعینات انجینئروں کی ایک ٹیم کو گھروں میں دراڑیں جانچنے کے لیے بھیجا گیا ہے، تاکہ اصل صورتحال کا پتہ چل سکے۔ دوسری جانب جوشی مٹھ میں کئی گھروں میں دراڑیں نظر آنے کے بعد مقامی لوگوں کو محفوظ مقامات پر امدادی مراکز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Bhatwari Landsliding: جوشی مٹھ، رودرپریاگ کے بعد اب اترکاشی کا بھٹواڑی گاؤں لینڈ سلائیڈنگ کی لپیٹ میں
جوشی مٹھ سمیت اتراکھنڈ کے مختلف علاقوں میں زمین پھٹنے کے کئی معاملے سامنے آئے ہیں۔ ابتدائی طور پر جوشی مٹھ میں سینکڑوں گھروں میں دراڑیں نظر آئیں جس کے بعد مقامی لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ اس کے بعد کرن پریاگ میں بھی گھروں میں دراڑیں پڑی دیکھی گئیں۔ اس کے ساتھ ہی جوشی مٹھ-بدریناتھ شاہراہ پر پڑنے والی دراڑوں نے مقامی انتظامیہ سمیت لوگوں کی پریشانیوں کو بڑھا دیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس