سابق وزیر نواب ملک
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) اجیت پوار خیمہ کے لیڈر نواب ملک کا بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں مہاوتی اور مہاوکاس اگھاڑی اتحاد کے درمیان سخت مقابلہ ہے، یہ نہیں معلوم کہ اکثریت کس کو ملے گی، لیکن اجیت پوار کی حمایت کے بغیر کوئی حکومت نہیں بن سکتی۔ کوئی نہیں جانتا کہ ریاست میں کون کس کے ساتھ جائے گا، نتائج کے بعد کچھ بھی ہو سکتا ہے، اجیت پوار اس میں اہم کردار ادا کریں گے۔
سابق وزیر نواب ملک نے مزید کہا کہ تمام تر مخالفتوں کے باوجود میں اجیت پوار کی پارٹی سے انتخاب لڑ رہا ہوں۔ میرے خلاف سماج وادی پارٹی کے امیدوار بھی میدان میں ہیں۔ لوگ مجھے دہشت گرد اور غدار کہتے تھے لیکن میں الزامات سے نہیں ڈرتا۔ میں الیکشن نہیں لڑنا چاہتا تھا اس لیے میری بیٹی میرے تمام امور دیکھتی تھی۔ لیکن مانکھرد-شیواجی نگر کے لوگ مطالبہ کر رہے تھے، اس لیے میں نے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا۔
’نواب ملک اور بقیہ سب کے درمیان مقابلہ ہوگا‘
اس سے قبل بھی این سی پی لیڈر ملک نے ردعمل ظاہر کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم تھا کہ اگر میں انتخاب لڑوں گا تو بی جے پی اور شیو سینا مخالفت کریں گے۔ لیکن جس پارٹی نے بھی مجھ پر اعتماد کا اظہار کیا اور مجھے ٹکٹ دیا میں پوری طاقت سے الیکشن لڑوں گا۔ مخالفت کے باوجود جس انداز میں مجھے ٹکٹ دیا گیا اسے دیکھ کر لگتا ہے کہ یہ فیصلہ بہت غور و فکر کے بعد کیا گیا ہے۔ اجیت پوار سے اظہار تشکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں مقابلہ نواب ملک بنام سب کا ہونے والا ہے۔
‘ہتک عزت کا مقدمہ دائر کروں گا’
ہفتہ کو پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے ملک نے ان کا نام انڈرورلڈ سے منسلک ہونے پر اعتراض ظاہر کیا۔ اس کے ساتھ انہوں نے خبردار کیا کہ اب اگر کوئی میرا نام داؤد کے ساتھ جوڑتا ہے تو میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرف سے بھی داؤد کا نام میرے ساتھ جوڑا جا رہا ہے، مجھے دہشت گرد کہنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ چاہے وہ کتنا بڑا صحافی، چینل یا میڈیا ہاؤس یا کوئی بھی لیڈر کیوں نہ ہو۔ سب کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
-بھارت ایکسپریس