بارہ بنکی، اترپردیش سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اوپیندر سنگھ راوت نے مبینہ ویڈیو معاملے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک وہ بے گناہ ثابت نہیں ہو جاتے کوئی الیکشن نہیں لڑیں گے۔ وائرل ویڈیو کے معاملے میں ایم پی اوپیندر سنگھ راوت کا ردعمل سب سے پہلے آیا ہے۔ بارہ بنکی سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اوپیندر سنگھ راوت نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر پہلا ردعمل دیا۔ ایم پی نے وائرل ویڈیو کو ایڈیٹ شدہ بتایا اور کہا کہ یہ ڈیپ فیک اے آئی ٹیکنالوجی سے تیار کیا گیا ہے۔ ایم پی نے بے گناہ ثابت ہونے تک عوامی زندگی میں کوئی الیکشن نہ لڑنے کا اعلان کیا ہے۔
بی جے پی ایم پی اوپیندر راوت کا ایک فحش ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد اوپیندر راوت نے ٹکٹ واپس کر دیا ہے۔
قبل ازیں کوتوالی پولیس اسٹیشن کے انچارج آدتیہ ترپاٹھی نے بتایا تھا کہ ایم پی کے پرائیویٹ سکریٹری دنیش چندر راوت کی شکایت کی بنیاد پر نامعلوم ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا ہے کہ بی جے پی کا امیدوار قرار دیے جانے کے بعد کچھ لوگوں نے ایم پی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرکے ان کی شبیہ کو خراب کرنے کے لیے بنائے گئے قابل اعتراض ویڈیو کو عام کیا۔
मेरा एक एडिटेड वीडियो वायरल किया जा रहा है जो DeepFake AI तकनीक द्वारा जेनरेटेड है, जिसकी FIR मैंने दर्ज करा दी है,इसके संदर्भ में मैंने मा॰ राष्ट्रीय अध्यक्ष जी से निवेदन किया है कि इसकी जाँच करवायी जाये। जबतक मैं निर्दोष साबित नहीं होता सार्वजनिक जीवन में कोई चुनाव नहीं लड़ूँगा
— Upendra Singh Rawat (@upendrasinghMP) March 4, 2024
پولیس ذرائع نے بتایا تھا کہ آن لائن گردش کرنے والی ویڈیو میں ایک مرد ایک عورت کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں نظر آرہا ہے۔ اس ویڈیو میں نظر آنے والے شخص کا نام اوپیندر سنگھ راوت بتایا جاتا ہے۔ ایم پی نے کہا تھا کہ جیسے ہی مجھے بارہ بنکی سے پارٹی ٹکٹ ملا، میرے مخالفین نے یہ کیا اور دعویٰ کیا کہ ویڈیو مکمل طور پر ڈاکو ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ملزمان کی جلد شناخت ہو جائے گی۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں، بی جے پی نے اس وقت کی ایم پی پرینکا سنگھ راوت کا ٹکٹ منسوخ کرکے اوپیندر سنگھ راوت کو اپنا امیدوار بنایا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔