دہرادون کے جاکھن میں لینڈ سلائیڈنگ سے 10 مکانات تباہ
دہرادون: دہرادون کی وکاس نگر تحصیل کے بنہار علاقے کے جاکھن گاؤں میں مٹی کا تودہ گرنے سے 10 مکانات زمین بوس ہو گئے جبکہ ایک درجن میں دراڑیں پڑ گئیں جس کی وجہ سے تمام 100-120 مکینوں کو بچانے کے لیے دوسری جگہوں پر منتقل کرنا پڑا۔ وکاس نگر تحصیلدار پریم سنگھ نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ بدھ کی دوپہر مٹی کے تودے گرنے سے گاؤں کے 10 مکانات زمین بوس ہو گئے، جبکہ ایک درجن دیگر مکانات میں دراڑیں پڑ گئیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ شکر کی بات ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ کی آواز سن کر گاؤں کے زیادہ تر لوگ گھروں سے باہر نکل آئے جس سے اس حادثہ میں جانیں ضائع ہونے سے بچ گئیں۔ انہوں نے کہا کہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے پورا گاؤں خطرے میں ہے، جس کے پیش نظر گاؤں کے تمام 100,120 مکینوں کو قریبی پشٹہ گاؤں کے سرکاری اسکول میں قائم ریلیف کیمپ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
بدھ کے روز بڑے پیمانے پر ہوئی لینڈ سلائیڈنگ
گاؤں والوں نے بتایا کہ کچھ دنوں سے گاؤں سے تقریباً 100 میٹر کے فاصلے پر پہاڑی سے لینڈ سلائیڈنگ ہو رہی تھی اور گاؤں کے کچھ گھروں میں دراڑیں نظر آ رہی تھیں۔ تاہم بدھ کے روز اچانک بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی اور بہت سے مکانات کچھ ہی دیر میں زمین بوس ہو گئے۔ اطلاع ملنے پر پولیس، انتظامیہ اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (SDRF) کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جنہوں نے تیزی سے کام کیا اور گاؤں کے تمام لوگوں کو پشٹہ گاؤں کے سرکاری پرائمری اسکول میں منتقل کر دیا۔
ویاسی پاور اسٹیشن کی دو ایویکویشن لائنیں بھی تباہ
سینئر بی جے پی لیڈر اور وکاس نگر کے ایم ایل اے منا سنگھ چوہان نے کہا کہ وہ گاؤں والوں کے ساتھ موقع پر موجود تھے اور انہیں محفوظ مقام پر لے جانے کے بعد آدھی رات کے بعد ہی گھر واپس آئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تشویشناک بات ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ویاسی پاور اسٹیشن کی دو ایویکویشن لائنیں بھی ٹوٹ گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ برقی ترسیل محکمہ کے افسران کو فوری طور پر موقع پر بلایا گیا اور انہیں الگ تھلگ کیا گیا تاکہ چمولی میں کرنٹ لگنے جیسی صورتحال پیدا نہ ہو۔
بھارت ایکسپریس۔