آج جموں بند کا اعلان، ٹول پلازہ کے خلاف احتجاج میں شدت، کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کی حمایت
Jammu: ٹول پلازہ کو لے کر جموں میں شروع ہونے والی تحریک میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ جموں بند کا اعلان آج ہفتہ (26 اگست) کو کیا گیا ہے۔ اس بند کو کانگریس اور جموں بار ایسوسی ایشن، چیمبر آف کامرس سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کی حمایت حاصل ہے۔ اس سے قبل جمعہ کو بھی مختلف مقامات پر مظاہرے ہوئے تھے۔
حالیہ بارشوں کی وجہ سے جموں پٹھانکوٹ قومی شاہراہ پر ترنا نالہ پر ایک پل ٹوٹ گیا جس سے جموں سے پٹھانکوٹ اور دہلی جانے والی ٹریفک کو موڑنا پڑا۔ موڑ کے باوجود جموں-پٹھانکوٹ قومی شاہراہ پر ٹول پلازے معمول کے مطابق چل رہے ہیں، جنہیں بند کرنے کا مطالبہ طویل عرصے سے کیا جا رہا تھا۔ اسی مطالبے کو لے کر آج جموں بند کا اعلان کیا گیا ہے۔ ہفتہ کو جموں بند کے اعلان کے پیش نظر شہر میں سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔ پولیس کے ساتھ ساتھ نیم فوجی دستوں کو بھی اہم مقامات پر تعینات کیا جائے گا۔
جمعہ کو بند تھا سامبا
اس سے پہلے جمعہ کو سرور ٹول پلازہ کو ہٹانے اور یووا راجپوت سبھا کے گرفتار لیڈروں کی رہائی کے مطالبے کے لیے سامبا میں بند کی کال دی گئی تھی، جس کا اثر نظر آیا۔ سانبا کے مرکزی بازار میں دکانیں بند رہیں۔ سڑکوں پر صرف نجی گاڑیاں نظر آئیں۔ ادھر کٹھوعہ میں سانبا کے مرکزی چوک پر بھوک ہڑتال اور مظاہرے ہوئے۔ اب چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری جموں نے بھی ٹول پلازہ کو بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بند کا اعلان کیا ہے۔
بند میں شامل نہیں ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن
مختلف تنظیموں اور سیاسی جماعتوں نے بھی بند کے اس مطالبے کی حمایت کی ہے جن میں کانگریس، پی ڈی پی، عام آدمی پارٹی شامل ہیں۔ ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن اس بند میں حصہ نہیں لے رہی ہے۔ تاہم انہوں نے ٹول پلازہ کو بند کرنے کے مطالبے کی حمایت کی ہے۔
ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے جمعہ کو کہا کہ وہ اس بند کے ساتھ ہیں لیکن فی الحال امرناتھ یاترا کے دوران باہر سے آنے والے مسافروں اور جموں کے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اسوسی ایشن نے مرکزی روڈ ٹرانسپورٹ منسٹر نتن گڈکری کو 31 اگست تک کا وقت دیا ہے۔ ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن نے امرناتھ یاترا کے 30 اگست کو ختم ہونے کے بعد 31 اگست سے ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس