jammu kashmir
جموں ڈویژن کے ضلع راجوری میں دو مقامی شہریوں کی موت کی خبر ہے اب تک جو معلومات سامنے آئی ہیں – فوجی کیمپ کے قریب مشکوک نقل و حرکت دیکھ کر فوج نے فائرنگ کردی۔ جس میں دو شہری ہلاک ہوگئے۔ دونوں مقامی شہری تھے۔
دو مقامی نوجوانوں کی پراسرار موت کے حوالے سے مقامی لوگوں کی جانب سے مسلسل احتجاج کیا جا رہا ہے۔ مظاہروں کی وجہ سے راجوری جموں (Rajouri) ہائی وے کو بھی بلاک کر دیا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ اضافی سیکورٹی فورس کو فوری طور پر موقع پر بھیجا گیا ہے۔
جموں و کشمیر(Jammu and Kashmir) کے راجوری ضلع میں جمعہ کی صبح فوج کے ایک اہلکار نے مبینہ طور پر گولی چلائی ۔جس میں دو شہری ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔ افسران نے یہ معلومات فراہم کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مبینہ طور پر ہلاک ہونے والوں نے فوج کے ساتھ پورٹر کے طور پر کام کیا۔ وہ صبح تقریباً 6.15 بجے ضلع کے ایک فوجی کیمپ کے الفا گیٹ کے قریب جا رہے تھے کہ اہلکار نے ان پر گولی چلا دی۔
حکام نے بتایا کہ راجوری کے رہائشی شالندر کمار اور کمل کیشور فائرنگ میں مارے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ اہلکار کی فائرنگ کی وجہ کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔ علاقے میں حالات کشیدہ ہیں اور کچھ مشتعل لوگوں نے کیمپ پر پتھراؤ بھی کیا۔
مظاہرین مرنے والوں کے لواحقین کے لیے 10 لاکھ روپے معاوضہ، لواحقین کو نوکری، بچوں کی مفت تعلیم اور اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
14 دسمبر کو مشتبہ شخص کے خلاف سرچ آپریشن شروع کیا گیاتھا
اس سے قبل بدھ کو راجوری کے مراد پور میں فوج اور پولیس نے مشتبہ افراد کو دیکھ کر تلاشی مہم چلائی تھی۔ مقامی لوگوں نے پولیس کو بتایا کہ صبح تقریباً 5 بجے دو اجنبی کندھوں پر بیگ اٹھائے ان کے احاطے میں گھس آئے اور دروازہ کھولنے کو کہا۔انہوں نے آس پاس کے لوگوں کو بلایا اور شور مچانا شروع کر دیا جس کے بعد دونوں اجنبی فرار ہو گئے۔
–بھارت ایکسپریس