Bharat Express

Rajouri

جموں و کشمیر کے ایک دور افتادہ گاؤں میں تین خاندانوں کے 17 افراد پراسرار طور پر ہلاک ہو گئے۔ ان اموات کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

راجوری میں ایک ہی گاؤں کے کئی لوگوں کی موت کا معاملہ زیر بحث ہے۔ انتظامیہ محتاط رویہ اپنائے ہوئے ہے اور صورتحال پر نظر رکھی جارہی ہے۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ چوکس رہیں اور صحت سے متعلق کسی بھی تشویش کی اطلاع فوری طور پر حکام کو دیں۔

نوڈل افسر راجیو کمار کھجوریا نے پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی سے الیکشن کمیشن اور نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کی گائیڈلائنز کا حوالہ دیتے ہوئے 24 گھنٹے کے اندر جواب دینے کو کہا ہے۔

سکیورٹی فورسز دہشت گردوں کا پتہ لگانے کے لیے علاقے کی فضائی نگرانی کر رہی ہیں۔ اس کے لیے ہیلی کاپٹروں کے ساتھ ڈرون کی بھی مدد لی جا رہی ہے۔

فوجی اہلکار گزشتہ شام سے علاقے میں جاری دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ آپریشن کو مضبوطی دینے جا رہے تھے۔ یہ آپریشن 48 راشٹریہ رائفلز کے علاقے میں ہو رہے ہیں۔

فوج اور جموں و کشمیر پولیس کے مشترکہ محاذ کی طرف سے محاصرے اور تلاشی آپریشن کے دوران ملی ٹینٹوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان شروع ہونے والا انکاؤنٹر جاری ہے۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق انہوں نے کہا کہ مشتبہ سرگرمی کی اطلاع ملنے کے بعدفوج نے پولیس کے ساتھ مل کر کالاکوٹ کے علاقے میں بروہ اور سوم کے جنگل کےعلاقے کو پیر کی علی الصبح گھیرے میں لے لیا۔

اہلکار نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے پیر (11 ستمبر) کی شام پترادا علاقے کے جنگلاتی علاقے میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی بھی شروع کی تھی اور دو لوگوں کی مشکوک سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے کچھ لوگوں پر فائرنگ بھی کی تھی۔

پولیس افسر نے بتایا کہ، "حادثے کے وقت گاڑی میں کل 12 افراد سوار تھے۔ مقامی لوگوں اور پولیس نے سبھی کو باہر نکالا اور تھانہ منڈی کے سب ڈسٹرکٹ اسپتال لے گئے جہاں ان میں سے چار کو مردہ قرار دے دیا گیا۔