جھارکھنڈ کے 12 اضلاع میں 100 سے زائد ہاتھی بستیوں میں گھسے، لوگ سڑکوں پر
رانچی، 21 نومبر (بھارت ایکسپریس): جھارکھنڈ کے ایک درجن سے زائد اضلاع میں ان دنوں ہاتھیوں کے مختلف جھنڈ بستیوں میں جان و مال کو نقصان پہنچا رہے ہیں، وہیں دوسری طرف ان کی دہشت سے پریشان لوگ معاوضے اور امداد کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑکوں پر آ رہے ہیں۔ ہزاری باغ ضلع کے دارو بلاک اور آس پاس کے علاقوں میں 22 ہاتھیوں کا ایک جھنڈ گاؤں گاؤں گھوم رہا ہے جو کھیتوں میں کھڑی فصلوں کو روند رہا ہے اور کچے مکانات کو گرا رہا ہے۔ خوف و ہراس کے باعث ایک درجن دیہات کے لوگ راتیں جاگ کر گزار رہے ہیں۔ پیر کے روز ان گاؤں کے سینکڑوں لوگ پورنڈیہ چوک کے قریب NH 100 پر اترے اور اسے تین گھنٹے تک بلاک کر دیا۔
دارو، پورنڈیہ اور آس پاس کے دیہات کے مکینوں کے مطابق، گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 30 ایکڑ سےبھی زیادہ اراضی کو ہاتھیوں نے روند دیا ہے، جس میں آلو، گوبھی اور مٹر کی فصلیں لگی ہوئی تھی۔ ہاتھیوں نے ایک دیہاتی شیوچرن ساہو کی گائے کو بھی کچل دیا۔ ہاتھیوں نے کئی گھروں کی دیواریں بھی گرادیں۔ محکمہ جنگلات کے مطابق اس جھنڈ میں ایک حاملہ ہتھنی بھی ہے۔ جو ایک یا دو دن میں بچہ کو جنم لینے والی ہے۔ اس لئے یہ ہاتھی یہاں سے ٹس سے مس نہیں ہو رہے ہیں۔
عام طور پر ہاتھی پانی کے قریب ہی اپنے بچے کو جنم دیتے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں یہاں سے ہٹانا مشکل ہو رہا ہے۔ پیر کو جب گاؤں والے سڑک پر آگئے تو محکمہ جنگلات کے افسران موقع پر پہنچ گئے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ہاتھیوں کو بھگانے کے لیے مغربی بنگال کے بنکورا سے جلد ہی ماہرین کی ایک ٹیم بلائی جائے گی۔ سرکل آفیسر نے گاؤں والوں کو یہ بھی یقین دلایا کہ ہاتھیوں سے تباہ شدہ فصلوں کا معاوضہ دیا جائے گا۔
دوسری طرف چترا ضلع کے اٹ خوری بلاک کے کئی دیہاتوں کے آبادی والے علاقوں میں گزشتہ تین دنوں سے ہاتھیوں کے جھنڈ گھوم رہے ہیں۔ گدھور جنگل کے راستے اٹ خوری آنے والے ہاتھیوں کا جھنڈ جب دھنا، سلاڑھ، کونی وغیرہ گاؤں سے گزرا تو لوگ گھروں میں محصور ہو گئے۔ یہ جھنڈ اب ضلع ہزاری باغ کے تھانہ چوپارن کے دیہات میں داخل ہو گیا ہے۔ اس سے قبل چترا ضلع کے ٹنڈوا، گدھور اور پتھل گڑا بلاکس کے علاقوں میں ہاتھیوں کے جھنڈ نے فصلوں کو نقصان پہنچایا تھا۔
پچھلے مہینے جنگلی ہاتھیوں نے رانچی کے کھلاری کوئلانچل علاقے اور آس پاس کے دیہی علاقوں میں تقریباً دو ہفتوں تک تباہی مچائی۔ انہوں نے دو درجن سے زائد مکانات کو مسمار کر دیا اور ایک سو ایکڑ سے زائد رقبے پر کھڑی دھان کی فصل کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔
اکتوبر کے مہینے میں ہی مغربی سنگھ بھوم ضلع میں ہاتھیوں نے درجنوں ایکڑ میں فصلوں کو روندا تھا۔ چاکولیا بلاک کے چندن پور پنچایت میں جنگلی سکرا منڈا نامی شخص کو ہاتھی نے کچل کر ہلاک کر دیا۔
اس سے قبل گریڈیہ ضلع کے ہاتھیوں نے ایک ساتھ ایک درجن سے زیادہ لوگوں کے کچے مکانات کو منہدم کر دیا تھا۔
ہاتھیوں کی زندگی اور رویے پر تحقیق کرنے والے تنویر احمد کا کہنا ہے کہ ہاتھیوں کی روایتی راہداری مسلسل متاثر ہو رہی ہے اور اس کی وجہ سے وہ آبادی والے علاقوں میں داخل ہو رہے ہیں۔ ملک بھر کی 22 ریاستوں میں ہاتھیوں کی 27 راہداری ہیں۔ جھارکھنڈ میں ہاتھیوں کا ایک بھی کوریڈور نہیں ہے۔ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ہندوستان میں ہاتھیوں کی 108 راہداریوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں جھارکھنڈ میں 14 شامل ہیں، لیکن ایک کو بھی مطلع نہیں کیا گیا ہے۔