دہلی میں ہو رہی غیر قانونی تعمیرات پر ہائی کورٹ کا سخت تبصرہ،سی بی آئی کیس کی جانچ کرے گی
Delhi High Court: دہلی ہائی کورٹ نے جمنا ندی میں ریت کی غیر قانونی کانکنی پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے پیر کو دہلی پولیس کو ہدایت دی کہ وہ علی پور علاقے میں یمنا ندی میں ریت کی غیر قانونی کانکنی کی نگرانی اور روک تھام کے لیے یوپی پولیس کے ساتھ مشترکہ ٹاسک فورس کمیٹی بنائے۔ اس کے ساتھ ہی ہائی کورٹ نے معاملے کی اسٹیٹس رپورٹ بھی طلب کی ہے۔
دہلی ہائی کورٹ نے تشویش کا اظہار کیا
پرتیبھا ایم سنگھ کی بنچ نے ہدایت دی کہ جوائنٹ ٹاسک فورس باقاعدگی سے یمنا کی نگرانی کرے گی اور ریت کی غیر قانونی کانکنی کو روکنے کے لیے کام کرے گی۔ ریت کی غیر قانونی کانکنی سے ماحولیات کو پہنچنے والے نقصان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے کہا کہ ڈمپر اور مٹی کو نکالنے والے ریت کی غیر قانونی کانکنی میں ملوث ہو رہے ہیں۔ بنچ نے ڈی ایم غازی آباد اور ایک سیکورٹی ایجنسی کے درمیان کان کنی اور جے سی بی مشینوں کی اجازت دینے والے سودے کا بھی نوٹس لیا اور کہا کہ یہ بہت سنگین معاملہ ہے۔ بنچ نے درخواست گزار رویندر کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد یہ ہدایت دی۔
کس نے درخواست دائر کی تھی
یہ عرضی رویندر نامی شخص نے دائر کی تھی جس میں یمنا ندی میں ریت کی غیر قانونی کانکنی کا الزام لگایا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے فروری 2023 میں اسٹیٹس رپورٹ طلب کی۔ معاملے کی اگلی سماعت جولائی کے مہینے کے لیے درج کی گئی ہے۔
رات کو ریت کی غیر قانونی کان کنی کی جاتی ہے
یمنا ندی کے ایک طرف دہلی اور دوسری طرف یوپی کے علاقے ہیں، ان علاقوں میں رہنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ رات کے اندھیرے میں ریت چوری کی جاتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی رات کو ٹریکٹروں کے ذریعے ریت کی نقل و حمل کی جاتی ہے۔ پولیس کئی بار ان ریت مافیا کے خلاف کارروائی کر چکی ہے لیکن یہ لوگ غیر قانونی کانکنی کرنے سے نہیں ڈرتے۔
-بھارت ایکسپریس