Bharat Express

Risks of Eating Fish: مچھلی کھانے سے ہوسکتا ہے کینسر! ہزاروں سال تک نہیں ختم ہونے والا کیمیکل ملا

نیوز ایجنسی  سی این این کے مطابق امریکی ماحولیاتی ایجنیسی کے مطالعہ میں پایا گیا ہے کہ امریکہ کی جھیلیوں اور ندیوں کا پانی زہریلہ ہوچکا ہے۔ جس کی وجہ سے مچھلیاں بھی اب زہریلی ہورہی ہے۔

مچھلی کھانے سے ہوسکتا ہے کینسر! ہزاروں سال تک نہیں  ختم ہونے والا کیمیکل ملا

Risks of Eating Fish: مچھلی کھانے کے بہت سے فائدے ہوتے ہیں۔ جیسے اس کے پروٹین اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے بھرپور ہوتی ہے۔ نان ویجیٹیرین لوگ مچھلی کھانے کے بہت شوکین ہوتے ہیں۔ مچھلی میں کئی طرح کے پروٹین پائے جاتے ہیں۔ اپنے دوستوں کے سنگ پارٹی سے لے کر پکنک تک لوگوں کی پسندیدہ خراک مچھلی ہوتی ہے۔ لیکن مچھلی کھانے والوں کو لے کر ایک خطرناک خبر آئی ہے۔ حال ہی میں ایک تحقیق میں پایا گیا ہے کہ اب مچھلیاں بھی زہریلی ہونے لگی ہیں۔

نیوز ایجنسی  سی این این کے مطابق امریکی ماحولیاتی ایجنیسی کے مطالعہ میں پایا گیا ہے کہ امریکہ کی جھیلیوں اور ندیوں کا پانی زہریلہ ہوچکا ہے۔ جس کی وجہ سے مچھلیاں بھی اب زہریلی ہورہی ہے۔

کیوں مانا جارہا خطرناک

اس کا سیدھا اثر گروتھ اور ہارمون پر ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے تھائی رائیڈ اور کولیسٹرول جیسی بیماریاں ہوجاتی ہیں۔ یہاں تک کہ حاملہ خواتین میں اس کی وجہ سے میسکریج  یا وقت سے پہلے بچہ کی پیدائش ہوسکتی ہے۔ ایسے بچے کا جسم اور برین ٹھیک سے ڈیولپ نہیں ہوپاتا ہے۔

ہر جگہ پرموجودگی نظر آئی

 ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کیمیکل اب مچھلیوں ، مویشیوں، ڈیری جانوروں کے جسم میں جمع ہو رہے ہیں،جنہیں لوگ کھاتے ہیں۔ ڈیٹا کا تجزیہ کرنے والی ایک غیر منافع بخش ماحولیاتی صحت کی تنظیم، ماحولیاتی ورکنگ گروپ کے ایک سینئر سائنسدان ڈیوڈ اینڈریوز نے کہا کہ میٹھے پانی کی مچھلیوں میں پائے جانے والے PFOS کی سطح اکثر 8,000 حصے فی ٹریلین سے تجاوز کر جاتی ہے۔ جبکہ EPA نے ملک کے پینے کے پانی میں صرف 70 حصے فی ٹریلین کی اجازت دی ہے۔