منوج جارنگے کی وارننگ
مراٹھا ریزرویشن کے مطالبے کو لے کرغیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال کرنے والے کارکن منوج جارنگے نے بدھ کو ریاستی حکومت کو خبردار کیا کہ اگر ان کی بھوک ہڑتال کے دوران موت ہو گئی تو مراٹھا برادری کے ممبران مہاراشٹرا کو اسی طرح آگ لگا دیں گے جس طرح بھگوان ہنومان نے لنکا کو جلایا تھا۔ جارنگ کے ایک قریبی کارکن نے بتایا کہ جارنگ کا غیر معینہ روزہ بدھ کو پانچویں روز بھی جاری رہا جس کی وجہ سے ان کی طبیعت خراب ہو رہی ہے لیکن وہ ڈاکٹرز کو ان کا معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔
مراٹھا برادری کو دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) گروپ میں شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے جارنگے مہاراشٹر کے جالنا ضلع میں اپنے آبائی گاؤں انتروالی سرتی میں غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ کارکن کشور مرکاڈ نے جارنگ کی صحت کی حالت کے بارے میں کہا، “جارنگ کا غیر معینہ روزہ پانچویں دن بھی جاری ہے اور ان کی صحت بگڑ رہی ہے۔ “اس کی ناک سے خون بہہ رہا ہے، لیکن وہ ڈاکٹروں کو اپنا معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔”
دوا نہ لینے کی وجہ سے جارنگ کی حالت بگڑ رہی ہے۔
کشور نے کہا کہ وہ نہ تو پانی پی رہے ہیں اور نہ ہی دوائیں لے رہے ہیں۔ جارنگے نے مطالبہ کیا ہے کہ کنبی مراٹھا برادری کے رشتہ داروں سے متعلق مسودہ نوٹیفکیشن کو قانون میں تبدیل کرنے کے لیے مہاراشٹر لیجسلیچر کا خصوصی اجلاس بلایا جائے۔ جارنگ نے احتجاجی مقام پر صحافیوں کو بتایا، ”رامائن میں بھگوان ہنومان نے اپنی دم سے لنکا کو آگ لگا دی تھی۔ اگر میں اس احتجاج کے دوران مر گیا تو مراٹھا مہاراشٹرا کو لنکا میں تبدیل کر دیں گے۔” انہوں نے یہ دھمکی بھی دی کہ مہاراشٹر میں وزیر اعظم نریندر مودی کے جلسے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے مراٹھا برادری کے ارکان سے بدھ کو جالنہ میں مراٹھا تنظیموں کی طرف سے بلائے گئے پرامن ‘بند’ میں شامل ہونے کی اپیل کی۔
جارنگ نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ فڑنویس اور اجیت پوار پر ‘رشتہ داروں’ سے متعلق مسودہ نوٹیفکیشن کو نافذ نہ کرکے اور پچھلے سال ایجی ٹیشن کے دوران مراٹھا مظاہرین کے خلاف درج مقدمات واپس نہ لے کر مراٹھا برادری کو دھوکہ دینے کا الزام لگایا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اجیت پوار کے وزراء اور چھگن بھجبل کی حمایت کر رہے ہیں جبکہ بھجبل مراٹھا برادری کو او بی سی زمرہ میں شامل کرنے کے خلاف ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔