Bharat Express

Sonia Gandhi Affidavit 2024: سونیا گاندھی کتنی امیر ہیں؟ کیا کیا ہے ان کے پاس ؟ حلف نامے میں بتایا گیا – 88 کلو چاندی، 1.25 کلو سونا؛ پیہر کی جائیداد میں ہیں حصہ دار

راجیہ سبھا انتخابات میں راجستھان سے امیدوار بنائی گئی سونیا گاندھی نے نامزدگی کے وقت دیئے گئے حلف نامہ میں کہا ہے کہ اٹلی میں اپنے والد کی جائیداد میں ان کا حصہ ہے۔ سونیا کے پاس بھی اپنے خاندان کی جائیداد کا بڑا حصہ ہے، وہ کروڑوں کی مالک ہے۔

راجستھان سے کانگریس کی راجیہ سبھا کی امیدوار سونیا گاندھی کے انتخابی حلف نامہ میں ان کے اثاثوں کا انکشاف ہوا ہے۔ سونیا گاندھی اپنی آبائی جائیداد کے ایک بڑے حصے کی بھی مالک ہیں، جس میں لوزیانا، اٹلی میں ان کا آبائی گھر بھی شامل ہے۔ سونیا گاندھی جنہیں راجیہ سبھا انتخابات میں امیدوار بنایا گیا تھا، نے نامزدگی داخل کرتے وقت دیئے گئے حلف نامہ میں کہا ہے کہ اٹلی میں اپنے والد کی جائیداد میں ان کا حصہ ہے۔

سونیا گاندھی نے اپنے حلف نامے میں اپنے والد کی جائیداد میں اپنے حصہ کی موجودہ قیمت 26 لاکھ 83 ہزار 594 روپے بتائی ہے۔ حلف نامے کے مطابق سونیا کو اپنے والد کی جائیداد میں حصہ سے آمدنی ہوتی ہے۔ اس کے لیے انہوں نے ریزرو بینک آف انڈیا کے لائسنس کا حوالہ دیتے ہوئے آبائی جائیداد سے حاصل ہونے والی آمدنی اور اس کی موجودہ قیمت کا ذکر کیا ہے۔

انتخابی حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ سونیا گاندھی کے پاس کل اثاثے 12.53 کروڑ روپے ہیں۔ لوک سبھا انتخابات کے مقابلے سونیا گاندھی کے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثوں میں پانچ سالوں میں 72 لاکھ روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ جب سونیا نے 2019 میں رائے بریلی سے لوک سبھا کا الیکشن لڑا تو ان کے اثاثوں کی کل مالیت 11.81 کروڑ روپے بتائی گئی۔ سونیا گاندھی کی جائیداد کی کل قیمت میں پانچ سالوں میں 72 لاکھ روپے کا اضافہ ہوا ہے، لیکن ان کی زمین میں 12 بیگھے کی کمی ہوئی ہے۔

سونیا کے پاس 88 کلو چاندی اور 1267 گرام سونا اور زیورات ہیں۔ حلف نامے کے مطابق سونیا گاندھی کے پاس کوئی دو پہیہ یا چار پہیہ گاڑی نہیں ہے۔ اپنے حلف نامے میں بتایا گیا ہے کہ اب ان کے پاس کل تین بیگھہ زمین ہے جس کی قیمت 5.88 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔ 2019 کے انتخابات میں انہوں نے دہلی کے قریب ڈیرامنڈی گاؤں میں تین بیگھہ اور سلطان پور مہرولی میں 12 بیگھہ اور 15 بسواس زمین کا اعلان کیا تھا۔ راجیہ سبھا انتخابات میں دیئے گئے حلف نامہ میں 12 بیگھہ زمین کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ اس وقت دونوں زمینوں کی قیمت 7.29 کروڑ روپے بتائی گئی تھی۔

سونیا گاندھی نے بطور رکن پارلیمنٹ تنخواہ، رائلٹی سے ہونے والی آمدنی، بینک ڈپازٹس پر سود، میوچل فنڈز سے منافع، کیپٹل گین کو اپنی آمدنی کے ذرائع کے طور پر بتایا ہے۔ سونیا گاندھی کو کتابوں کی رائلٹی ملتی ہے، اس کے لیے ان کا پانچ پبلشرز سے معاہدہ ہے۔ سونیا کے پینگوئن بک انڈیا، آکسفورڈ یونیورسٹی پریس، آنندا پبلشرز، کانٹی نینٹل پبلی کیشنز کے ساتھ معاہدے ہیں۔ حلف نامے میں آکسفورڈ یونیورسٹی پریس سے 1.69 لاکھ روپے کی رائلٹی کی وصولی کا ذکر ہے۔

سونیا گاندھی کے منقولہ اثاثے: 6.38 کروڑ

نقد: 90 ہزار

بینک میں جمع: 5.30 لاکھ

سات میوچل فنڈز: کل قیمت 3.88 کروڑ روپے

حصص: ینگ انڈیا کے کل 1900 شیئرز جن کی مالیت 1.90 لاکھ روپے ہے، ہر ایک کی قیمت 100 روپے ہے۔

ماروتی ٹیکنیکل سروس کے 10 حصص جس کی مالیت 100 روپے ہے، ٹیکس فری بانڈ: 28.53 لاکھ روپے، موجودہ قیمت، پی پی ایف اکاؤنٹ میں جمع: 1.04 کروڑ روپے، زیورات اور سونا چاندی، 1267.300 گرام سونا، 88 کلو چاندی، کل مارکیٹ ویلیو 1.07 کروڑ روپے . آکسفورڈ یونیورسٹی پریس سے 1.69 لاکھ روپے کی رائلٹی

منقولہ جائیداد کی کل مالیت: 6,38,11,415

سونیا گاندھی کے کل غیر منقولہ اثاثے: 6.15 کروڑ

ڈیرامنڈی گاؤں، نئی دہلی میں تین بیگھہ (2529.28 مربع میٹر) زرعی زمین۔

23,280 روپے فی مربع میٹر کی موجودہ مارکیٹ ریٹ پر کل 5.88 کروڑ روپے۔

اٹلی میں والد کی جائیداد کا حصہ، موجودہ مارکیٹ ویلیو 26.83 لاکھ روپے۔

سونیا گاندھی کی گزشتہ پانچ سالوں میں ان کی انکم ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کی گئی سالانہ آمدنی –

مالی سال: آمدنی

2018-19: 10.23 لاکھ

20-2019: 10.57 لاکھ

21-2020: 09.90 لاکھ

22-2021۔ : 10.68 لاکھ

2022-23: 16.69 لاکھ

کیس عدالت میں زیر سماعت ہے-

سونیا گاندھی کے خلاف ایک مقدمہ زیر التوا ہے۔ دھوکہ دہی اور بے ضابطگیوں کے الزام میں سبرامنیم سوامی کی درخواست پر نیشن ہیرالڈ کیس میں شیئر ہولڈرز کے خلاف دائر مقدمہ ابھی تک زیر التوا ہے۔

حلف نامے کے مطابق، یہ مقدمہ سیکشن 420,120B, 403,406 کے تحت نئی دہلی کی Rouse Avenue کورٹ میں زیر التوا ہے۔

دہلی ہائی کورٹ نے 22 فروری 2022 کو ٹرائل کورٹ کی کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read