مدرسے میں چھٹی کروانے کے لیے 3 نابالغ طلبہ نے کردیا ایک طالب علم کو قتل، پولیس نے کیا گرفتار
وجئے واڑہ میں مبینہ طور پر مالی بحران کا سامنا کر رہے ڈاکٹر سمیت ایک ہی خاندان کے پانچ افراد اپنے گھر میں مردہ پائے گئے۔ پولیس نے بدھ کے روزیہ جانکاری دی۔ وجئے واڑہ ایسٹ کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی) ادھیراج سنگھ رانا نے بتایا کہ خاندان کے چار افراد کے جسموں پر زخموں کے نشانات پائے گئے جبکہ ایک کو لٹکا ہوا پایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے منگل کی صبح لاشیں دیکھی اور شبہ ظاہر کیا کہ یہ واقعہ پیر کی رات پیش آیا ہو گا۔
پولیس نے بتایا کہ40 سالہ ڈی سری نواس کو ٹکا ہوا پایا گیا جبکہ اس کی بیوی ڈی اوشا رانی، دو نابالغ بچے – ایک لڑکا اور ایک لڑکی اور ان کی ماں ڈی رامانما ان کے گلے کٹے ہوئے پائے گئے۔پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ کہیں ایسا تو نہیں کہ آرتھوپیڈک ماہر سرینواس نے پہلے چاروں کا قتل کیا اور پھر خودکشی کر لی۔ رانا نے پی ٹی آئی کو بتایا، “انہیں مالی مسائل کا سامنا تھا۔ حال ہی میں اس نے اپنا اسپتال بیچ دیا تھا۔ ہم اس کی تصدیق کر رہے ہیں۔”
انہوں نے بتایا کہ پیر کی رات متاثرہ ڈاکٹر نے اپنی کار کی چابیاں ایک پڑوسی کو دی اور اسے اپنے بھائی کو دینے کو کہا۔ اس نے پڑوسی کو بتایا کہ وہ پانچوں باہر جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 302 کے تحت قتل اور ضابطہ فوجداری کی دفعہ 174 (سی آر پی سی) کے تحت خودکشی کا مقدمہ درج کرکے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔