Bharat Express

J&K Elections 2024: این سی رکن پر ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کا الزام، گاندربل میں محمد اشرف غنی کے خلاف ایف آئی آر درج

جموں و کشمیر میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے درمیان ہونے والے معاہدے کے مطابق نیشنل کانفرنس 52 سیٹوں پر اور کانگریس 31 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی، جب کہ وادی میں سی پی آئی ایم اور جموں ڈویژن میں پینتھرس پارٹی کے لیے دو سیٹیں چھوڑی گئی ہیں۔

محمد اشرف غنی کے خلاف ایف آئی آر درج

سری نگر: جموں و کشمیر کے گاندربل ضلع میں ہفتہ کے روز نیشنل کانفرنس (این سی) کے ایک رکن کے خلاف ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ (ایم سی سی) کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج کیا گیا۔ سابق سرپنچ اور این سی ممبر محمد اشرف غنی نے گاندربل ضلع کے کاچن گاؤں میں آنے والے اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران مبینہ طور پر اپنی تقریر میں ’قتل‘ کا لفظ استعمال کیا تھا۔ اشرف نے مبینہ طور پر یہ اصطلاح استعمال کرتے ہوئے ان لوگوں کے بارے میں بات کی جو نیشنل کانفرنس کے پرچم کا احترام نہیں کرتے۔ یہاں بتا دیں کہ این سی نے سابق وزیر اعلیٰ اور پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ کو گاندربل اسمبلی حلقہ سے میدان میں اتارا ہے۔

اشرف گاندربل کے گاؤں پیر پورہ کا رہنے والا ہے جو کچن سے بمشکل 3 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ جہاں انہوں نے مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کی۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اشرف کے تبصروں سے علاقے میں بدامنی پھیل گئی، جس کے بارے میں MCC نوڈل آفیسر نے کہا کہ انہوں نے خلاف ورزی کو سنجیدگی سے لیا اور اشرف کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے اور حکام مزید کارروائی کے لیے کیس کا جائزہ لے رہے ہیں۔

اس دوران، این سی کے صوبائی سیکرٹری شوکت احمد میر نے اشرف کے ریمارکس کو ’زبان کی پھسلن‘ قرار دیا۔ میر نے کہا کہ اس بیان کے پیچھے کوئی بدنیتی پر مبنی ارادہ نہیں تھا، کیونکہ انہوں نے حکام پر زور دیا کہ وہ کیس کو احتیاط سے ہینڈل کریں، یہ تجویز کرتے ہوئے کہ ایف آئی آر کی ضرورت نہیں ہے۔

عمر عبداللہ کے علاوہ، گاندربل میں 23 دیگر امیدوار میدان میں ہیں، جن میں پی ڈی پی کے بشیر احمد میر، اشفاق جبار (آزاد)، کانگریس کے ساحل فاروق اور سارجن احمد ویج عرف آزادی چاچا شامل ہیں، جنہوں نے جیل سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ کاغذات کی جانچ پڑتال کے دوران سارجن احمد سمیت تمام 24 کاغذات نامزدگی درست پائے گئے۔

جموں و کشمیر میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے درمیان ہونے والے معاہدے کے مطابق نیشنل کانفرنس 52 سیٹوں پر اور کانگریس 31 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی، جب کہ وادی میں سی پی آئی ایم اور جموں ڈویژن میں پینتھرس پارٹی کے لیے دو سیٹیں چھوڑی گئی ہیں۔

دونوں اتحادی شراکت دار وادی کے سوپور اور جموں ڈویژن میں نگروٹہ، ڈوڈہ، بھدرواہ اور بانہال کی پانچ نشستوں پر اتفاق رائے تک نہیں پہنچ سکے۔ دونوں جماعتیں ان پانچ حلقوں میں اپنے اپنے امیدوار کھڑے کریں گی اور اسے ’دوستانہ مقابلہ‘ قرار دیں گی۔

بھارت ایکسپریس۔