آئندہ لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے بی جے پی کے خلاف حزب اختلاف جماعتوں کی جانب سے بنائے گئے ‘انڈیا اتحاد’ جماعتوں کے درمیان سیٹوں کی تقسیم پر تنازعہ جاری ہے۔ کئی ریاستوں میں اپوزیشن پارٹیاں کانگریس کے ساتھ سیٹوں کی تقسیم پر متفق نہیں ہو پا رہی ہیں۔ کئی ریاستوں میں علاقائی پارٹیاں اپنی مقبولیت کی بنا پر اکیلے الیکشن لڑنے کا اعلان کر رہی ہیں ۔ ایسی خبروں کے درمیان اب مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ‘انڈیا الائنس’ اور اس کی سب سے بڑی اتحادی کانگریس کو نشانہ بنایا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق نائب وزیر اعلی فڑنویس کا کہنا ہے کہ ‘انڈیا الائنس’ دراصل کوئی اتحاد نہیں ہے۔ یہ بالکل ایسا ہی ہے کہ ہم سب اپنی الگ الگ دھنیں گاتے ہیں اور مل کر گاتے ہیں، لیکن ایسا نہیں ہوتا ہے۔ گانے کو کورس میں گانا پڑتا ہے۔ اگر سب گاتے ہیں تو کوئی کورس نہیں ہوتا۔ ہر کوئی اپنا گانا گا رہا ہے۔ اس کے بعد وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ کورس میں گائیں گے۔
‘علاقائی جماعتوں کا پہلے ہی کانگریس کے ساتھ تنازعہ ‘
اپوزیشن کے اتحاد پر طنز کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر فڑنویس نے کہا کہ صرف نام بتانے سے محفل نہیں سجتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی دن کہہ دیا تھا کہ ‘انڈیا اتحاد ‘ کام نہیں کرے گا۔ اپنی اپنی ریاستوں میں، خاص طور پر جہاں علاقائی پارٹیاں مستحکم ہیں، ان کی پہلی لڑائی کانگریس سے ہے۔ اس لیے وہ کانگریس کو ساتھ نہیں لے گی۔ یہ سب کچھ بہت پہلے نظر آ رہا تھا۔
#WATCH | Mumbai: On INDIA Alliance seat-sharing tactics, Maharashtra Dy CM Devendra Fadnavis says, “INDI alliance is not really an alliance. They are all singing their own tunes. There’s no chorus in their song… Every regional party has a rift with the Congress party. They will… pic.twitter.com/VFMcDu2jIP
— ANI (@ANI) January 25, 2024
‘سیٹوں کی تقسیم پر اتفاق رائے ہونا مشکل ‘
انڈیا اتحاد جماعتوں میں خاص طور پر دہلی، پنجاب، مغربی بنگال، مہاراشٹرا وغیرہ جیسی ریاستوں میں سیٹوں کی تقسیم کے معاملے پر اتفاق رائے حاصل کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ اس معاملے پر اتحادی جماعتوں کے درمیان ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔
پنجاب اور مغربی بنگال میں بالترتیب عام آدمی پارٹی اور ترنمول کانگریس پارٹی کانگریس کو کوئی سیٹ دینے کے بجائے تنہا الیکشن لڑنے کی تیاری کر رہی ہیں۔ تاہم اس معاملے پر ان جماعتوں کے درمیان ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔