مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی۔ (تصویر: اے این آئی)
ایک طرف ترنمول کانگریس کی سربراہ اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کو لے کر انتخابی ریلیوں کو لے کر بی جے پی کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ دوسری جانب اپنی ہی پارٹی کے ایک کونسلر گزشتہ چھ روز سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ کولکتہ میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) کے وارڈ نمبر 49 کی کونسلر مونالیسا بنرجی نے الزام لگایا ہے کہ ایک اور لیڈر بشیش بنرجی نے ان کے علاقے میں ٹی ایم سی کا دفتر کھول رکھا ہے اور انہیں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
ٹی ایم سی کونسلر بھوک ہڑتال پر کیوں بیٹھی ہیں؟
مونالیسا بنرجی نے سال 2020 میں کانگریس پارٹی سے ٹی ایم سی میں شمولیت اختیار کی۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے الزام لگایا کہ ‘ان کے وارڈ میں پرانا انتخابی دفتر ہونے کے باوجود مجھے بتائے بغیر نیا دفتر بنایا جا رہا ہے، مجھے کونسلر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلے دن سے ہی کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑا’۔ دیباشیش بنرجی نے مجھے بتائے بغیر یہاں میرے وارڈ میں ایک انتخابی دفتر کھولا ہے، مجھے لگتا ہے کہ انہیں کسی ایسے شخص کی حمایت حاصل ہے جو اس لوک سبھا الیکشن میں پارٹی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے۔
گزشتہ ہفتے بھی مظاہرہ کیا
وارڈ نمبر 49 کولکاتہ شمالی لوک سبھا حلقہ کے تحت آتا ہے، جہاں ٹی ایم سی نے پارٹی کے سینئر لیڈر اور موجودہ ایم پی سدیپ بندیوپادھیائے کو میدان میں اتارا ہے۔ پچھلے ہفتے جب سیالدہ میں سریندر ناتھ کالج کے قریب ان کے وارڈ آفس کے سامنے سی سی ٹی وی نصب کیا گیا تو مونالیسا نے کولکتہ میں ہند سنیما کے قریب بندیوپادھیائے کے دفتر کے سامنے احتجاج کیا۔
انہوں نے کہا، “جب میں نے گزشتہ ہفتے آخری مرتبہ مظاہرہ کیا تھا تو سدیپ بندیوپادھیائے وہاں آئے تھے، انہوں نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ کوئی نیا انتخابی دفتر نہیں کھولا جائے گا اور کام پرانے دفتر سے کیا جائے گا۔”
اس سوال کے جواب میں کہ وہ کب تک بھوک ہڑتال جاری رکھیں گی، مونالیسا نے کہا کہ میں مسئلہ حل ہونے تک بھوک ہڑتال جاری رکھوں گی۔ آج تک پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔
کونسلر مونالیسا کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ٹی ایم سی لیڈر دیباشیش بنرجی نے کہا کہ وہ ایسی کسی بھوک ہڑتال سے واقف نہیں ہیں اور وہ اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی قیادت اس پر ردعمل ظاہر کرے تو بہتر ہوگا۔مجھے نہیں معلوم کہ کوئی بھوک ہڑتال پر ہے، میں نے ان کے الزامات کو سنا ہے، لیکن سب بے بنیاد اور سراسر جھوٹ ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔