ایس پی ایم پی ڈمپل یادو (فوٹو۔ آئی اے این ایس)
نئی دہلی : الیکشن کمیشن نے یوپی ضمنی انتخابات کی تاریخوں میں تبدیلی کی ہے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اب 13 نومبر سے 20 نومبر کو ہونے والے ضمنی انتخاب کے لیے ووٹنگ ملتوی کر دی ہے۔ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے سے سماجوادی پارٹی سب سے زیادہ ناراض ہوئے ہیں۔ یہاں تک کہ سماجوادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ اور اکھلیش یادو کی اہلیہ ڈمپل یادو نے بھی اس معامل پر بی جے پی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے اسے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات سے بھی جوڑا ہے۔
ڈمپل یادو نے کہا کہ جہاں اتحاد مضبوط ہو رہا ہے اور جہاں سماج وادی پارٹی اتر پردیش اور مہاراشٹر میں بہت سی سیٹیں جیتنے کے مرحلے میں ہے، اسی لیے تاریخوں کو تبدیل کیا گیا ہے۔ بی جے پی پر مسلمانوں کے خلاف اپنی زبان استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ڈمپل یادو نے کہا کہ وہ سماج کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ یہ لوگ ہندوستان کی گنگا جمنی ثقافت کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اگر سماج کا کوئی ایک طبقہ پسماندہ رہے تو اس کا نقصان پورے ملک کو ہوتا ہے۔ آج تک ایسی باتیں نہیں کہی گئیں یہ لوگ آئین کے خلاف باتیں کر رہے ہیں۔ وہ اپنی مرضی کے مطابق ملک چلانا چاہتے ہیں، کسی نہ کسی حکمت عملی کی وجہ سے ضمنی انتخابات کی تاریخیں بدل دی گئی ہیں، اگر اتر پردیش میں پہلے سے مقرر کردہ تاریخوں پر انتخابات ہوتے تو سماجوادی پارٹی کے لیڈران مہاراشٹر جا تے۔ اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان تاریخوں میں تبدیلی کی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن نے کیا کہا؟
الیکشن کمیشن نے کہا کہ”گزشتہ ماہ 15 اکتوبر کو 15 ریاستوں کے 48 اسمبلی حلقوں اور 2 پارلیمانی حلقوں کے لیے ضمنی انتخابات کا اعلان کیا گیا تھا۔ مختلف تسلیم شدہ قومی اور ریاستی سیاسی جماعتیں (بی جے پی، کانگریس، بی ایس پی، آر ایل ڈی) کچھ سماجی تنظیمیں کچھ اسمبلی حلقوں میں 13 نومبر کو ووٹنگ کی تاریخ میں تبدیلی کے لیے کمیشن کو درخواست بھیجی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ اس دن بڑے پیمانے پر سماجی، ثقافتی اور مذہبی پروگرام منعقد ہونے کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس کے نتیجے میں ووٹنگ کے دوران ووٹروں کی شرکت کم ہو سکتی ہے، ان کو دیکھتے ہوئے کمیشن نے کچھ اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات کی تاریخ تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کن سیٹوں پر تاریخ بدلی؟
الیکشن کمیشن کے مطابق جن اسمبلی سیٹوں پر 20 نومبر کو ضمنی انتخابات ہوں گے ان میں کیرالہ کی پالکڈ اسمبلی سیٹیں، بابا نانک، چبیوال، گدرباہا اور پنجاب کی برنالہ اسمبلی سیٹیں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 20 نومبر کو یوپی کی 9 سیٹوں پر بھی ووٹنگ ہوگی، جس میں کانپور کی سیساماؤ، پریاگ راج کی پھول پور، مین پوری کی کرہل، مرزا پور کی ماجھوان، ایودھیا کی ملکی پور، امبیڈکر نگر کی کٹہری، غازی آباد صدر کی سیٹیں شامل ہیں۔ علی گڑھ، مرادآباد کی کنڈرکی اور مظفر نگر کی میراپور سیٹ شامل ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔