شردھا کی لاش کو محفوظ رکھنے کے لیے آفتاب نے 11 کلو ڈرائی آئس کا آرڈر دیا تھا: چارج شیٹ میں کئی چونکا دینے والے انکشافات
Aftab Amin Poonawala:دہلی کے مشہور شردھا والکر قتل کیس میں پولیس کی طرف سے داخل کی گئی چارج شیٹ میں ملزم آفتاب پونا والا کا اعترافی بیان بھی منسلک کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اس نے ایک ہتھوڑا، آری اور تین بلیڈ خریدے۔ شردھا کے دونوں ہاتھوں کی کلائیوں کو آری سے کاٹ کر پولی تھین میں باتھ روم میں رکھا گیا۔
لاس کے لیے ڈرائی آئس منگوائی تھی
ملزم نے شردھا کی لاش کو محفوظ رکھنے کے لیے 11 کلو ڈرائی آئس کا آرڈر دیا تھا۔ قتل کے بعد اگلے 3 دن تک ملزم نے 20 لیٹر پانی کی کل 16 بوتلیں منگوائی تھیں۔ 13 ہڈیوں میں سے صرف 1 ہڈی شردھا کے ڈی این اے سے ملی ہے۔ ساتھ ہی جو بال ملے ان کا ڈی این اے بھی شردھا سے ملا ہے۔ پھر 9 ہڈیوں کا معائنہ کیا گیا اور ان کا ڈی این اے شردھا کا پایا گیا۔ فریج میں ملےخون کے دھبے، گھر کے باتھ روم اور کچن میں خون کے دھبے کا ڈی این اے شرھا کے والد سے ملا ہے ۔
شردھا کے قتل کے بعد 18 مئی 2022 کو ملزم آفتاب نے شردھا کے بینک اکاؤنٹ سے 50 ہزار روپے اور پھر 4 ہزار روپے اس کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کیے تھے۔ اس کے بعد 19 مئی کو اس نے 250 روپے ٹرانسفر کر دیئے۔ اس کے بعد 7 جون 2022 کو 6 ہزار روپے ٹرانسفر ہوئے۔ شردھا قتل کیس میں داخل کی گئی چارج شیٹ کے مطابق، ملزم نے شردھا کی لپ اسٹک، اس کا موبائل فون، کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ بھیندر بے میں پھینک دیا تھا۔
ملزم آفتاب نے اسی علاقے میں اسکول کی تعلیم حاصل کی، اس لیے اسے معلوم تھا کہ اس میں بہت گہرائی ہے۔ جبکہ آیا نگر کے قریب ایم جی روڈ پر جھاڑیوں میں آری، بلیڈ اور چائنیز ہیلی کاپٹر پھینکے گئے۔ جو تاحال پولیس کو نہیں ملی۔ آفتاب نے فلیٹ میں ہی چاقو، ہتھوڑا اور قینچی رکھے ہوئے تھے۔
آفتاب نے 2021 میں آن لائن 2 انگوٹھیوں کا آرڈر دیا تھا۔ ایک آفتاب نے بہن کو تحفے میں دی تھی۔ جب کہ دوسرا شردھا کو دیا گیا۔ لیکن شردھا کے قتل کے بعد اس نے وہ انگوٹھی اپنی نئی گرل فرینڈ کو تحفے میں دے دی۔ جو برآمد کر لی گئی ہے۔ قتل کے بعد یکم جون 2022 سے 8 جون 2022 تک شردھا اور آفتاب کی موبائل لوکیشن ممبئی میں ایک ساتھ ملی۔ شردھا کا موبائل اس وقت آفتاب کے پاس تھا۔ پھر 10 جون، 2022 سے 19 جون، 2022 تک لوکیشن دہلی میں ملی۔
-بھارت ایکسپریس