ڈبلیو ایف آئی کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ
اتر پردیش کے گونڈا ضلع کے نندنی نگر اسپورٹس اسٹیڈیم میں (22) جولا ئی کو بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کی جانب سے رتیبھا سمن تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس دوران مختلف مقابلہ جاتی امتحانات میں کامیابی حاصل کرنے والے ہونہار طلباء کو میڈلز اور اسناد سے نوازا گیا۔ رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ نے اسٹیج سے طلبہ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کیا کہتی ہے اس پر توجہ نہ دیں، دنیا مجھے پچھلے 7 ماہ سے کیا کہہ رہی ہے۔ میں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور میں نے اپنا کام بھی نہیں روکا۔
ورون گاندھی پر بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے کسا طنز
منی پورواقعہ پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ نے کہا کہ یہ واقعہ قابل مذمت ہے، ایے ناساز گار حالات ہونے کے باوجود وزیر داخلہ امت شاہ تین سے چار دنوں تک وہاں رہے، تاہم واقعہ میں لاپرواہی برتی گئی، یہ واقعہ افسوس ناک ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس معاملہ کا نوٹس لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منی پور میں حالات بے حد نازک ہیں، لوگ ایک دوسرے کے خلاف برسر پیکار ہیں، ایسے میں مرکزی حکومت جو کرسکتی تھی وہ کرچکی ہے، بی جے پی کے ہی رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی کے تیور پر طنز کرتے ہوئے برج بھوشن شرن سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کسی ایک فرد سے نہیں چلتی ہے، وہ اپنا راستہ طے کر چکے ہیں۔
اپوزیشن کے اتحاد سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں برج بھوشن شرن سنگھ نے کہا کہ اس سے قبل بھی کئی مرتبہ اتحاد ہو چکا ہے، تاہم وہ کامیاب نہیں رہا، قومی سطح پر صرف ایک پارٹی ہے اور وہ کانگریس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت وہ تھا جب کانگریس کے خلاف سیاسی جماعتیں متحد ہوتی تھیں اور آج بی جے پی کے خلاف اتحاد ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قومی سطح کی پارٹی علاقائی پارٹیوں کی گود میں بیٹھ گئی ہے، اس سے قبل اتحاد کے نام سیاست ہوچکی ہے۔ سنہ 1977 میں اندرا گاندھی کے خلاف جنتا پارٹی کی تشکیل ہوئی تھی،1989 میں وشو ناتھ پرتاپ سنگھ کی قیادت میں ایسا ہوا تھا،ان سب کا حشر کیا ہوا؟
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی قیادت میں اتحا دکی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اٹل بہاری واجپائی کے وقت اپوزیشن میں رہتے ہوئےاتحاد کی فضا ہموار کی گئی،بعد میں اسی اتحاد کی حکومت بنی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں سال 2014 اور سال 2019 میں بی جے پی اتحاد کیا اور اور اسی اتحاد کو لے آج تک چل رہی ہے۔ انہوں نے اپوزیشن کے اتحاد کو لے کر یہ دعوی کیا ہے کہ اتحادی سیاسی جماعتوں کے درمین نظریات کی بنیاد پر فرق ہے۔بنگال میں برسر اقتدا ر جماعت اور کانگریس ٹکرائینگی،ان کا یہی حال بہار او دہلی میں ہوگا۔ ایک وقت میں کانگریس کے خلاف اتحاد کی راہ ہموار کی جاتی تھی اور آج بی جے پی کے خلاف یہ ماحول ہے۔
پرتیبھا سمن تقریب کا اہتمام بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ نے ہفتہ (22 جولائی) کو اتر پردیش کے گونڈا ضلع کے نندنی نگر اسپورٹس اسٹیڈیم میں کیا تھا۔ اس دوران مختلف مقابلہ جاتی امتحانات میں کامیابی حاصل کرنے والے ہونہار طلباء کو میڈلز اور اسناد سے نوازا گیا۔ ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ نے اسٹیج سے طلبہ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کیا کہتی ہے اس پر توجہ نہ دیں، دنیا مجھے پچھلے 7 ماہ سے کیا کہہ رہی ہے۔ میں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور اپنا کام بھی نہیں روکا۔
پہلوانوں کی طرف سے لگائے جا رہے الزامات پر بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ میں نے پہلے ہی یہ کہا تھا اور اب صورتحال آہستہ آہستہ واضح ہو رہی ہے۔ بنگال کے کھلاڑیوں نے روتی ہوئی ویڈیو جاری کی ہے جس سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ پالیسی کو لے کر جدوجہد جاری ہے۔ اس وقت میری بات درست نہیں لگتی تھی۔ آج ملک سمجھ گیا ہے کہ متاثرہ کھلاڑیوں کا اصل درد کیا تھا جس کی ویڈیوز آ رہی ہیں۔ برج بھوشن شرن سنگھ نے کہا کہ جو کھلاڑی دھرنے پر بیٹھے تھے ان کے بیانات آ رہے ہیں، وہ عدالت جا رہے ہیں۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اسے کیا تکلیف تھی۔ یہ ملک کی فطرت ہے کہ کمزوروں پر ظلم ہوتا ہے تو پورا ملک کھڑا ہو جاتا ہے، آج وہ باتیں واضح ہو رہی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔