Bharat Express

Jharkhand News: جھارکھنڈ کے جامتاڑا کے جنگل سے تیسری جماعت کی طالبہ کی لاش برآمد، عصمت دری کے بعد قتل کا الزام

اہل خانہ نے ہفتہ کے روز پولیس اسٹیشن میں لڑکی کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ اس کی مسلسل تلاش جاری تھی۔ اتوار کو جب کسی نے لڑکی کی لاش جنگل میں دیکھی تو پولیس کو اطلاع دی گئی۔ جس کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو قبضے میں لے لیا۔

جھارکھنڈ کے جامتاڑا کے جنگل سے تسر ی جماعت کی طالبہ کی لاش برآمد

جامتاڑا: جھارکھنڈ کے جامتاڑا ضلع کے تحت نالہ تھانہ علاقے میں اتوار کی شام بھدربوڈی جنگل سے تیسری جماعت کی ایک 10 سالہ لڑکی کی لاش برآمد ہوئی۔ خاندان والوں کا الزام ہے کہ اسی گاؤں کے ایک لڑکے نے اس کی عصمت دری اور پھر قتل کر دیا۔ اس سلسلے میں تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔ لڑکی ہفتہ سے لاپتہ تھی۔ جس لڑکے پر عصمت دری اور قتل کا الزام لگایا گیا ہے وہ مفرور بتایا جاتا ہے۔

اہل خانہ نے ہفتہ کے روز پولیس اسٹیشن میں لڑکی کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ اس کی مسلسل تلاش جاری تھی۔ اتوار کو جب کسی نے لڑکی کی لاش جنگل میں دیکھی تو پولیس کو اطلاع دی گئی۔ جس کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو قبضے میں لے لیا۔ لاش کے قریب سے کرکورے ریپر سمیت کچھ چیزیں برآمد ہوئی ہیں۔ پولیس کو شبہ ہے کہ لڑکی کو لالچ دے کر جنگل کی طرف لے جایا گیا تھا۔

گاؤں کے لوگوں اور مہلوک لڑکی کے رشتہ داروں نے گاؤں پہنچی پولیس کے سامنے برہمی کا اظہار کیا اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ پولیس کے مطابق ملزم کی تلاش میں علاقے میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد ایس ڈی پی او منوج کمار مہتو اور نالہ تھانے کے انچارج پردیپ رانا بھی گاؤں پہنچ گئے۔ مشتبہ ملزم کے اہل خانہ اور دیگر لوگوں سے بھی پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ پنچایت سمیتی کے سابق رکن جیتن راوت، یووا سینک سنگھ کے راجو داس اور دیگر نے بھی اس سلسلے میں پولیس سے کارروائی کا مطالبہ کیا۔

بھارت ایکسپریس۔



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read