Bharat Express

Congress on BJP-RSS Relations: ‘بی جے پی نے آر ایس ایس کو حاشیہ پر پہنچادیا ، دونوں کے تعلقات میں آئی تلخی’، کانگریس لیڈر ادت راج کا بڑا بیان

اب کانگریس لیڈر ادت راج نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ اب آر ایس ایس اور بی جے پی کے درمیان حالات پہلے جیسے نہیں ہیں۔ دونوں کے درمیان تعلقات خراب ہو چکے ہیں۔

آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت (فائل فوٹو)

لوک سبھا انتخابات کے نتائج میں بی جے پی توقعات کے مطابق کارکردگی نہیں دکھا پائی ہے۔ انتخابات سے پہلے بی جے پی لیڈروں نے خود کو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے دور کرنا شروع کر دیا تھا۔ خیال کیا جا رہا تھا کہ اس کی وجہ سے بی جے پی 240 سیٹوں پر رہ گئی۔ وہیں اب کانگریس لیڈر ادت راج نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ اب آر ایس ایس اور بی جے پی کے درمیان حالات پہلے جیسے نہیں ہیں۔ دونوں کے درمیان تعلقات خراب ہو چکے ہیں۔

ادت راج نے جمعہ (14 جون) کو کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کے درمیان تعلقات خراب ہو گئے ہیں۔ بی جے پی نے آر ایس ایس کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ یہ اس لیے بھی کہا جا رہا ہے کہ ایک انٹرویو کے دوران بی جے پی کے صدر جے پی نڈا نے کہا تھا کہ آر ایس ایس ایک سماجی تنظیم ہے، جب کہ بی جے پی ایک سیاسی پارٹی ہے۔ اب ہم آگے بڑھ چکے ہیں۔ پہلے سے زیادہ مقبول ہیں۔ ایسے میں آر ایس ایس کی ضرورت اب اتنی نہیں ہے۔

آر ایس ایس نے انتخابی شکست پر بی جے پی کو نشانہ بنایا

وہیں بی جے پی کی شکست کے بعد آر ایس ایس کے اعلیٰ عہدیدار بھی مسلسل پارٹی کو طعنے دے رہے ہیں۔ آر ایس ایس کے قومی ایگزیکٹو ممبر اندریش کمار نے جمعرات (13 جون) کو کہا کہ رام کی پوجا کرنے والی پارٹی مغرور ہو گئی ہے، حالانکہ وہ 2024 کے انتخابات میں سب سے بڑی پارٹی بن گئی ہے۔ لیکن بھگوان رام نے اسے مغرور ہونے کی  وجہ سے وہ طاقت نہیں دی جو اسے حاصل کرنی تھی۔ حالانکہ اس دوران انہوں نے بی جے پی کا نام نہیں لیا لیکن وہ 240 سیٹوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی ہے۔

بی جے پی کے ساتھ ساتھ اندریش کمار نے انڈیا الائنس کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ رام کی مخالفت کرنے والی کوئی بھی پارٹی اقتدار میں نہیں آئی ہے۔ سب کو ساتھ لے کر بھی وہ دوسرے نمبر پر رہا۔  آر ایس ایس لیڈر نے کہا کہ بھکت پارٹی مغرور ہو گئی، بھگوان نے اسے 241 پر روک دیا، لیکن اسے سب سے بڑی پارٹی بنا دیا اور وہ سب جو رام پر یقین نہیں رکھتے تھے، بھگوان نے اسے 234 پر روک دیا۔

اندریش کمار سے پہلے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے بھی نام لیے بغیر بی جے پی کو نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ جو حقیقی بھکت (عقیدت مند)کہلاتا ہے وہ ہمیشہ وقار کے ساتھ برتاؤ کرتا ہے۔ سچے بھکت (عقیدت مند) کی کوئی انا نہیں ہوتی اور وہ عزت کو برقرار رکھتے ہوئے لوگوں کی خدمت کرتا ہے۔ سنگھ کے سربراہ نے، جو ناگپور میں ایک پروگرام میں شرکت کر رہے تھے، کہا کہ سچا  بھکت کام کرتا ہے۔ اس میں کوئی انا نہیں ہے کہ میں نے یہ کیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read