Bharat Express

Manvi Madhu Kashyap becomes the first transgender inspector: بہار کے بانکا ضلع کی مانوی مدھو کشیپ بنیں ملک کی پہلی ٹرانس جینڈر انسپکٹر، جانئے بھاگلپور یونیورسٹی سے گریجویشن کرنے کے بعد کیسے حاصل کی یہ کامیابی

بہار پولیس کے تحت سروس کمیشن کی بھرتی میں ٹرانس جینڈرز کے لیے پانچ عہدے محفوظ تھے، لیکن صرف تین اہل امیدوار ہی مل سکے۔ جس کی وجہ سے ان کی باقی دو سیٹیں جنرل کیٹیگری میں شامل کی گئیں۔

مانوی مدھو کشیپ

پٹنہ: بہار پولیس انڈر سروس کمیشن نے انسپکٹر کی 1275 آسامیوں کے لیے خالی آسامیوں کا نتیجہ جاری کیا ہے۔ اس امتحان میں 822 مرد اور 450 خواتین اور 3 ٹرانس جینڈر امیدواروں کو بھی منتخب کیا گیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ انسپکٹر کی بھرتی میں ٹرانس جینڈر کا انتخاب کیا گیا ہے، جن میں سے دو ٹرانس مین اور ایک ٹرانس ویمن ہے۔

بانکا ضلع کی مانوی مدھو کشیپ ملک کی پہلی ٹرانس ویمن انسپکٹر بن گئی ہیں۔ اس کارنامے سے انہوں نے اپنے گاؤں پنجواڑہ سمیت پورے ملک کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔ اس کامیابی کے خصوصی موقع پر عزیز و اقارب، دوست احباب اور پڑوسی سب انہیں مبارکباد دے رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سماج نے کبھی ٹرانس جینڈروں کو ترجیح نہیں دی۔ ہر جگہ صرف مرد اور عورتیں نظر آتی ہیں۔ آپ کو کسی بھی شعبے میں ٹرانس جینڈر نظر نہیں آئیں گے، اس لیے میرا یہاں تک کا سفر بہت مشکل رہا ہے۔

مدھو نے انٹرمیڈیٹ کا امتحان اچھے نمبروں سے پاس کیا۔ اس کے بعد انہوں نے بھاگلپور تلکمانجھی یونیورسٹی سے سال 2022 میں گریجویشن کیا۔ پھر وہ محکمہ پولیس کی تیاری کے لیے پٹنہ پہنچی اور ٹیچر گرو رحمان کی رہنمائی میں تیاری شروع کر دی۔

مدھو نے بتایا کہ مجھے اس کامیابی کے لیے کافی جدوجہد کرنی پڑی۔ ہماری طرح دوسرے لوگ بھی سب کچھ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، انہیں بس موقع اور تعاون کی ضرورت ہے۔

انہوں نے سپریم کورٹ، بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور اپنے اساتذہ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان سب کے تعاون کی وجہ سے میں یہاں تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی ہوں۔ میرا مقصد بی پی ایس سی اور یو پی ایس سی کریک کرنا ہے۔

مدھو نے اپنے جیسے دوسرے ٹرانس جینڈرز کو کامیابی کا منتر دیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ اپنے مقصد کے حصول کے لیے پوری لگن کے ساتھ محنت کریں۔ کامیابی کا کوئی شارٹ کٹ نہیں ہے۔

مدھو نے ٹرانس جینڈرز کے والدین سے بھی اپیل کی کہ وہ ان کا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ اپنے بچوں کو گھروں سے نہ نکالیں، انہیں تعلیم دیں۔ تاکہ ایک دن محکمہ پولیس اور دیگر شعبوں میں منتخب ہو کر ملک کی خدمت کر سکیں۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ بہار پولیس کے تحت سروس کمیشن کی بھرتی میں ٹرانس جینڈرز کے لیے پانچ عہدے محفوظ تھے، لیکن صرف تین اہل امیدوار ہی مل سکے۔ جس کی وجہ سے ان کی باقی دو سیٹیں جنرل کیٹیگری میں شامل کی گئیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read