شیعہ مذہبی رہنما کلب جواد
شیعہ مذہبی رہنما کلب جواد نے ایران کے اسرائیل پر حملے کے تعلق سے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایران نے حملہ نہیں کیا بلکہ دفاع کیا ہے۔ اب اسرائیل کے حملے کو حملہ کہا جائے گا۔ اسرائیل ایک ماہ کے بچوں کو مار رہا ہے اور میڈیا انہیں دہشت گرد نہیں کہہ رہا۔
مولانا کلب جواد نے کہا کہ اسرائیل کو سزا ملنی چاہیے اور پوری دنیا کو اس کی سزا کے لیے اکٹھا ہونا چاہیے۔ اس کی منصوبہ بندی مکہ اور مدینہ پر قبضہ کرنے کی ہے اس پر نظر ڈالیں وہ دو دریا ہیں یعنی وہ اپنے نقشے میں پانچ ممالک کو دکھا رہا ہے۔ گریٹر اسرائیل کے لیے اس کے منصوبے کو دیکھیں۔ اور ہم خاموش رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کہہ رہا ہے کہ نیل سے فرات تک کا علاقہ ہمارا ہے۔ یہ دونوں دریا اس کے جھنڈے میں شامل ہیں۔ جس بنیاد پر آپ جشن منا رہے ہیں ہم اسی بنیاد پر غم منا رہے ہیں۔ جو ممالک خاموش ہیں وہ اسلام کے لیے نہیں بلکہ اپنی بے حیائی کے لیے خاموش ہیں۔ ترکی بھی ایک فراڈ ہے۔ انہیں صرف نیٹو کا رکن بننے کی فکر ہے۔
مولانا کلب جواد نے کہا کہ صرف ایک ایران ہے جو شیر کی طرح بول رہا ہے، حسینؓ کی طرح قربانی تو دے سکتا ہے لیکن ظلم کے آگے سر نہیں جھکائے گا۔ باقی جو شہزادے (سعودی) بنتے ہیں وہ امریکہ کے غلام ہیں۔
ایرانی فوج نے کہا کہ حملہ
آپ کو بتاتے چلیں کہ ایرانی فوج نے منگل کی رات اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں سے بمباری کی تھی۔ اس حملے میں بنیادی طور پر فوجی اور سیکورٹی اداروں کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں اسلامی انقلابی گارڈ کور (آئی آر جی سی) کے ایک بیان کا حوالہ دیا گیا تھا، میڈیا رپورٹس نے تصدیق کی ہے کہ ایران سے اسرائیل کی طرف بڑی تعداد میں میزائل داغے گئے ہیں۔ آئی آر جی سی نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیل نے جواب دیا تو آئی آر جی سی نے میزائل حملے کو اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور آئی آر جی سی کے کمانڈر میجر جنرل سید عباس نیلفروشان کی ہلاکت کا بدلہ قرار دیا۔
بھارت ایکسپریس۔