Bharat Express

CMD Upendrra Rai Shares Personal Experiences: کتاب ریلیز پروگرام میں پہنچے بھارت ایکسپریس کے سی ایم ڈی اُپیندر رائے ،انہوں  انکم ٹیکس والوں کے بارے میں سنایا ایک دلچسپ واقعہ

سی ایم ڈی اُپیندر رائے نے کہا، ‘اگر ہم انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی بات کر رہے ہیں تو یہ بہت ہی غیر دلچسپ  موضوع ہے، لیکن یہ میرے لیے بہت دلچسپ رہا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جب میں 6 دسمبر 1999 کو راشٹریہ سہارا اخبار کے بیورو چیف کی حیثیت سے بمبئی پہنچا تو اٹلانٹا بلڈنگ میں ملازمت کے بعد سب سے پہلے جس دفتر پر پہنچا وہ انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ تھا۔

کتاب ریلیز پروگرام میں پہنچے بھارت ایکسپریس کے سی ایم ڈی اُپیندر رائے ،انہوں  انکم ٹیکس والوں کے بارے میں سنایا ایک دلچسپ واقعہ

سی اے منوج کے پٹواری کی کتاب’ انکم ٹیکس سرچ اینڈ سیزرز’ 18 نومبر کو راجدھانی دہلی کے پرگتی میدان میں واقع بھارت منڈپم میں جاری کی گئی۔ مرکزی وزیر قانون و انصاف ارجن رام میگھوال نے اس پروگرام میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کے چیئرمین ایم ڈی اور ایڈیٹر انچیف اُپیندر رائے نے بھی پروگرام میں شرکت کی۔ اس دوران انہوں نے محکمہ انکم ٹیکس کے افسران سے متعلق ایک دلچسپ واقعہ سنایا۔

انکم ٹیکس: سست یا دلچسپ

اپنے بیان میں سی ایم ڈی اُپیندر رائے نے کہا، ‘اگر ہم انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی بات کر رہے ہیں تو یہ بہت ہی غیر دلچسپ  موضوع ہے، لیکن یہ میرے لیے بہت دلچسپ رہا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جب میں 6 دسمبر 1999 کو راشٹریہ سہارا اخبار کے بیورو چیف کی حیثیت سے بمبئی پہنچا تو اٹلانٹا بلڈنگ میں ملازمت کے بعد سب سے پہلے جس دفتر پر پہنچا وہ انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ تھا۔

ممبئی انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ

وہ کہتے ہیں، ‘جب میں دفتر میں داخل ہوا تو وہاں ایک بورڈ  لگاتھا ،جس پر افسران کے نام لکھے ہوئے تھے۔ میں جس شخص سے ملنے گیا تھا وہ محکمہ انکم ٹیکس میں کام نہیں کرتا تھا۔ وہ ڈی جی ایس این ڈی (ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سپلائیز اینڈ ڈسپوزلز) میں دفتری زبان کے افسر تھے، لیکن ان کا دفتر آیکار بھون کی دوسری منزل پر تھا۔

انسانیت سے کافی قریب

سی ایم ڈی اُپیندر رائے نے کہا، ‘لوگوں کو انکم ٹیکس کے مشکل مسائل سے ضرور متعارف کرایا جائے گا، لیکن اس محکمہ میں کچھ اچھے لوگ بھی  رہے ہیں اور جنہوں نے بہت اچھے اور انسانیت کے لئے عمدہ کام کیے ہیں۔ میرے ساتھ ایک بات ہوئی ،جس کا میں  جیتا جاگتا ثبوت بن کر آپ کے سامنے کھڑا ہوں۔ 24 سال کی عمر میں میری شادی ہوئی اور میری شادی انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے وی کے برنوال نے طے کی جو اس وقت چیف کمشنر بننے والے تھے۔ وہ 69 بیچ کے آئی آر ایس افسر تھے، حالانکہ وہ اب  اس دنیا نہیں رہے۔

انگریزی  کے اخبارات ہوئے مجبور

اس دوران محکمہ میں کام کرنے والے کچھ افسران کا نام لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں انکم ٹیکس بیٹ کو کور کرتا تھا اور میں نے اس بیٹ  بہت اچھا بنایا۔ تمام افسران مجھے خبریں سناتے تھے اور میں اسے بہت اچھے طریقے سے پیش کرتا تھا۔ آہستہ آہستہ  میں نے ٹائمز آف انڈیا اور اکنامک ٹائمز جیسے بہت سے انگریزی اخباروں سے رابطہ کیا، پھر انہوں نے اس شعبہ کی کوریج کے لیے دو دو رپورٹروں کی خدمات حاصل کیں۔

جوہو سینٹور ہوٹل سے استقبالیہ

انہوں نے بتایا کہ میری شادی کی اطلاع ملنے کے بعد وی کے برنوال صاحب نے میٹنگ بلائی۔ اس نے مجھے کہا کہ ہم اپنے بچوں کی شادی 5 سٹار ہوٹل میں نہیں کر سکتے ،لیکن ہم تمہاری شادی 5 ساٹار ہوٹل میں کرائیں گے۔ آج تک مجھے یہ نہیں معلوم ہوا کہ شادی کے انتظامات کیسے ہوئے؟ میری انگوٹھی کی تقریب 10 اپریل 2004 کو جوہو سینٹور ہوٹل میں ہوئی۔ شادی کا استقبالیہ بھی یہیں سے 10 جولائی 2004 کو ہوا تھا۔ جب انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ کیا میری کوئی اور خواہش ہے تو میں نے کہا کہ بچپن میں میں نے شانتی کنج والوں کی شادی دیکھی تھی۔ پنڈت جی اپنے دماغ میں شادی کا منتر پڑھتے ہیں، جب کہ شانتی کنج کے لوگ اس کا اصل مطلب بتاتے ہیں،میں چاہتا ہوں کہ میں فیرے وہاں لوں۔

شانتی کنج ہریدوار میں شادی

سی ایم ڈی اُپیندر رائے کا مزید کہنا ہے کہ ‘اس کے بعد INTAX ڈیپارٹمنٹ نے ہریدوار کے شانتی کنج میں اس کے لیے انتظامات کیے تھے۔ دہلی کے لوگوں نے بھی تعاون کیا۔ ہماری شادی کی بارات تقریباً 29 گاڑیوں کے ساتھ ہریدوار گئی اور میں نے بڑے دھوم دھام سے شادی کی۔ لوگ جانتے ہیں کہ INTAX والے تھپڑ ماردیتے ہیں، گھر میں داخل ہوجاتے ہیں، لیکن انہوں نے میری شادی کروا دی۔ اس وقت ممبئی میں 13 چیف کمشنر تھے، ان کی تصویر اب بھی میری شادی کے البم میں ہے۔

انہوں نے کہا، ‘ہاں، یہ سچ ہے کہ ان میں سے کچھ لوگ اب نہیں رہے، جب میں انہیں یاد کرتا ہوں تو مجھے بہت دکھ ہوتا ہے۔ جیسا کہ برنوال جی تھے، وہ مجھ سے بیٹے کی طرح پیار کرتے تھے۔ افسوس کہ ان کی موت کے کچھ عرصہ بعد ان کے بیٹے کا بھی موت ہوگئی تھی۔

مائیک کے ساتھ دوستی

اپنی تقریر کا اختتام کرتے ہوئے سی ایم ڈی اپیندر رائے نے کہا، ‘اگر میں انکم ٹیکس کے بارے میں بات کرنا چاہتا ہوں تو مجھے لگتا ہے کہ میرے پاس اس محکمہ کے بارے میں اتنا علم ہے کہ بہت کچھ کہا جا سکتا ہے، لیکن وقت کم ہے اور مجھے اپنی  بات  ختم   کی یاد دہانی کرائی گئی، جو مجھے اکثریہ مل جاتا ہے  کیونکہ جب میں مائیک پکڑتا ہوں تو مائیک اور میری اتنی مضبوط دوستی ہے کہ وہ کبھی جانے نہیں دیتا۔ تو شکریہ… جےہند، جےبھارت۔

بھارت ایکسپریس